• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
قومی اور عالمی سطح پر سنگین چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کے باوجود تین برسوں میں پاکستانی معیشت کا زبوں حالی سے نکل آنا اور بین الاقوامی معاشی تجزیہ کاروں کی جانب سے دنیا کی چند اُبھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل کیا جانا بلاشبہ موجودہ حکومت کی اقتصادی حکمت عملی کی واضح کامیابی ہے ۔اس حوالے سے امریکہ کے ممتاز معاشی میگزین فوربز کی تازہ ترین رپورٹ خاص طور پر نہایت خوش آئند ہے۔ میگزین کے مطابق دہشت گردی پر کنٹرول اور معاشی اصلاحات کی کوششوں میں کامیابی کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کا پاکستانی معیشت پر اعتماد بحال ہوا،پاکستان کی ایکویٹی مارکیٹ نے مسلسل ترقی کی اور سمندر پار اداروں نے بھی پاکستانی معیشت میں بہتری کی توثیق کی جس کی بناء پر پاکستان کی معیشت میں استحکام کا عمل جاری ہے ،پچھلے بارہ ماہ کے دوران پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کے کاروباری حجم میں بیس فی صد کا اور پانچ سال کے دوران چار سو فی صد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ بھارت کو اصلاحات پر عمل درآمد نہ ہونے کا مسئلہ درپیش ہے اور چین کی مارکیٹ میں استحکام نہیں آسکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جی ڈی پی کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے جبکہ بے روزگاری میں بھی کمی واقع ہورہی ہے اور یوںپاکستان نے اپنی اس شاندار کارکردگی کے باعث پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔ ان حالات میں جب دنیا کی کئی نہایت مستحکم معیشتیں زوال پذیر ہیںاور پاکستان کو متعدد عالمی اور علاقائی طاقتوں کے شدید مخالفانہ رویوں اور ملک کے اندر سیاسی افراتفری کا سامنا ہے، معیشت کا بلندی کی جانب سفر کرنا ایک معجزہ نظر آتا ہے۔تاہم معاشی بہتری کے عمل کوپائیدار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ملک کو کرپشن سے مکمل طور پر پاک کیا جائے، تمام معاملات میں شفافیت لائی جائے، ہر سطح پر میرٹ ہی کو آگے بڑھنے کا واحد معیار بنایا جائے اور قومی ضروریات کے مطابق ملک بھر میںیکساں اور معیاری نظام تعلیم رائج کیا جائے۔ امید ہے کہ حکومت اپنی باقی مدت میں ان امور کو اپنی ترجیحات کی فہرست میں نمایاں مقام دے گی۔
.
تازہ ترین