• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مہمند ایجنسی کی تحصیل انبار کے علاقے پائی خان کی گل مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکہ کے نتیجے میں 28نمازی شہید اور 50سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ خودکش بمبار نے نمازیوں کی پہلی صف میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس سے مسجد شہید ہوگئی اور کئی لوگ ملبے تلے دب گئے۔ صدر، وزیراعظم، وزیر داخلہ اور سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے واقعہ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کے حکومتی عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔ اس سے قبل عید کے روز سندھ میں شکار پور کے علاقے خانپور میں پولیس نے خودکش حملہ آوروں کی دہشت گردی کی ایک بڑی کارروائی کو ناکام بنا دیا۔ واقعہ میں ایک خودکش بمبار پولیس فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرے خودکش بمبار کو نمازیوں نے دبوچ لیا اس واقعہ میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایک گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔ عیدگاہ میں موجود پولیس اہلکاروں نے جرأت کا مظاہرہ کیا اور مسجد میں موجود ہزاروں نمازیوں کو بچا لیا۔ اگرچہ ملک بھر میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے لیکن ان کا مکمل صفایا نہیں ہوسکا اور کومبنگ آپریشن کے دوران مختلف مقامات سے دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں۔ گزشتہ روز لاہور سے داعش اور گوجرانوالہ سے ایک کالعدم تنظیم کے چار چار دہشت گرد گرفتار ہوئے ہیں جن سے بارود اوراسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ مہمند ایجنسی کے خودکش حملہ میں 28نمازی شہید ہوئے ہیں تاہم مجموعی طور پر فوجی آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے اور فاٹا اور قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے بڑے بڑے ٹھکانوں کو ختم کردیا گیا ہے تاہم جودہشت گردی بھاگتے ہوئے کارروائی کررہے ہیں ان پر نہ صرف کڑی نظر رکھی جائے بلکہ ان کے خاتمہ کے لئے آپریشن اور تیز تر کیا جائے۔


.
تازہ ترین