• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستانی ٹیم نے ابو ظہبی میں ہونے والے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز کو 8وکٹوں سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز تین صفر سے جیت لی۔ اس طرح وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اپنے حریف کو کلین سویپ کرنے والی دنیا کی چھٹی ٹیم بن گئی۔ پہلے دو میچ بالترتیب 9وکٹوں اور 16رنز سے جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ نئے آل رائونڈر عماد وسیم نے ابتدا ہی میں اوپر تلے دو بیٹسمینوں کو آئوٹ کر کے ویسٹ انڈیز کو مشکلات سے دوچار کر دیا۔ مہمان ٹیم مقررہ 20اوورز میں 5وکٹوں پر صرف103رنز بنا پائی جبکہ پاکستان نے 104رنز کا ہدف 15.1اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔ عماد وسیم کو میچ میں3وکٹیں اور سیریز میں 9وکٹیں حاصل کرنے پر مین آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی شاندار کارکردگی پرانے کے ساتھ نئے کھلاڑیوں کو بھی آزمانے کا نتیجہ ہے۔ جنہوں نے موقع ملنے پر اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان اس وقت دنیا کی نمبر ون ٹیم ہے مگر ون ڈے میں اس کی پوزیشن خطرے میں ہے۔ جمعہ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز شروع ہو رہی ہے اگراظہر علی کی زیر قیادت پاکستانی ٹیم تینوں میچ جیت لیتی ہے تو اگلے ورلڈ کپ میں اس کی پوزیشن مستحکم ہو جائے گی ورنہ کوالیفائنگ رائونڈ کھیلنا پڑے گا جس کے نتیجے میں وہ ورلڈ کپ سے باہر بھی ہو سکتی ہے۔ اس لئے ٹیم کو نئے جوش و جذبے سے یہ سیریز کھیلنا ہو گی تاکہ قومی پرچم سربلند رہے ۔مصباح الحق کی زیر قیادت ٹیسٹ ٹیم کامیابیوں کے عروج پر ہے مگر بھارت اور آسٹریلیا کی ٹیمیں بھی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں اس لئے پاکستانی ٹیم کو اپنا درجہ برقرار رکھنے کے لئے غیر معمولی محنت سے کام لینا ہو گا۔ توقع ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کی طرح ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیمیں بھی قوم کی امیدوں پر پورا اتریں گی۔

.
تازہ ترین