• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے جب سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا ہے انکی متنازع شخصیت کی وجہ سے بھارت کی جو جگ ہنسائی ہورہی ہے وہ کیا کم تھی کہ انکے دہشت گردانہ رویے اور ذہنیت نے بھارت کے سیکولر چہرے کو بے نقاب کردیا ہے۔ وہ اب خالص ایک ہندو مذہبی ملک بن چکا ہے۔ یہ بات خود بھارت کے ایک بزرگ شہری نے سوشل میڈیا پر کہی۔ انکا کہنا تھا کہ جب سے یہ چائے بیچنے والا وزیراعظم کی گدی پر براجمان ہوا ہے تب سے ملک میں ہر طرف دنگے فسادات ہورہے ہیں، اقلیتوں کی زندگی اجیرن کردی گئی ہے یہ شخص بڑا ہی موذی اور خطرناک ہے اور جنتا جب جاہل اور بے پڑھے لکھوں کو اقتدار کے سنگھاسن پر بٹھائے گی تو جنتا کی یوں ہی بدنامی و رسوائی ہوگی۔ تمام بھارتی ٹی وی چینلز اور اخبارات نے بھارتی جنتا کو جنگ کے خوف میں مبتلا کردیا ہے جبکہ بھارتی سینا کے بڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی سینا فی الحال جنگ کیلئے تیار نہیں لیکن بھارتی میڈیا زور و شور سے جنگ کرارہا ہے دونوں طرف سے میڈیا والے ایک دوسرے کے ملک اور لوگوں پر زبانی،کلامی حملہ کررہے ہیں۔ سب کا دماغ خراب ہورہا ہے، اتنا شور مچا رکھا ہے کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی۔ نریندر مودی تو مسلمانوں کا ازلی دشمن ہے جب وہ گجرات کا مکھ منتری تھا تب اس نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا اب اس نے اپنی خون کی پیاس بجھانے کے لئے کشمیر میں دنگا فساد شروع کر رکھا ہے اوراب پاکستان کا رخ کرلیا ہے وہ جو کہتے ہیں کہ گیڈر کی جب موت آتی ہے تو وہ شہر کا رخ کرتا ہے ایسے ہی اس مودی نے پاکستان کا رخ کرلیا ہے لیکن پہلے ہی ہلے میں اسے منہ کی کھانی پڑی‘ اس میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ سلامتی کونسل میں جاکر بھارت پر لگے آروپوں کا جواب دے سکتا۔
یہ تو تھی ایک بھارتی بزرگ شہری کی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ۔ ویسے یہ حقیقت ہے کہ تمام بھارتی ذرائع ابلاغ نے اپنے طور پر طبل جنگ بجا رکھا ہے خصوصاً ’’زی نیوز‘‘ سے ایسی ایسی رپورٹ نشر کی جارہی ہیں کہ جن کا نہ سر ہے نہ پیر، بلا سوچے سمجھے زہر بھرے جملے ادا کیے جارہے ہیں گزشتہ دنوں زی نیوز سے ایک رپورٹ دکھائی گئی جس میں پاکستان کے پانچوں صوبوں میں احتجاج دکھایا اور بتایا گیا کہ وہاں آزادی کی تحریک چل رہی ہے، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے علاوہ ایک صوبہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو بھی بتایا گیا ہے۔ حیرت ہے کہ کشمیر جسے بھارتی حکمران بھارت کا اٹوٹ انگ کہتے نہیں تھکتے اسے ان کا ہی ایک چینل پاکستان کا ایک صوبہ بتارہا ہے گو کہ یہ ایک اچھی خبر ہے لیکن خبر دینے والا خود کتنا باخبر ہے اس سے بخوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی سرکار کا شاید خیال ہو کہ وہ اپنی زبانی مہم جوئی کے ذریعے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کردیں گے لیکن ایسا ہونے کی بجائے خود بھارت اپنے حکمرانوں کے اوٹ پٹانگ بیانات و حرکات سے بتدریج تنہائی کا شکار ہورہا ہے۔ بھارت نے اپنے سب سے بڑے اور اہم سرپرست روس کی ہمدردی اور تعاون کو کھودیا ہےآخر وہ کیا بات ہے جس نے روس کو پاکستان جیسے حریف جس کی وجہ سے نہ صرف روس کو افغانستان سے نکلنا پڑا تھا اور خود روس کا شیرازہ بکھر کر رہ گیا تھا سے مشترکہ جنگی مشقوں کے لئے آمادہ کردیا۔ سونے پر سہاگہ یہ کہ ایران جس سے بھارت اور افغانستان چا بہار کا معاہدہ کرچکے ہیں اس نے بھی بھارت کو جھنڈی دکھادی اور اس کی بحریہ بھی پاکستان سے مشاورت کے لئے اپنے جہازوں کے ساتھ پاکستان پہنچ چکی ہے اور خود ایرانی حکمرانوں نے پاکستان سے سی پیک، پاک چین راہداری میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت امریکی شہ پر ہی سینہ پھلا کر بات کررہا ہے لیکن اس کا منہ توڑ جواب چین نے دے دیا ہے۔بھارتی حکمران اور میڈیا سندھ طاس معاہدہ کو ختم کرنے کی بات کررہے ہیںان کا خیال ہے کہ پاکستان کو شاید اس طرح بلیک میل کیا جاسکے اگر پاکستان کا پانی روک دیا جائے تو پاکستان بے بس ہوکر گھٹنے ٹیک دے گا لیکن پاکستان کے دوست چین نے اس کے جواب میں بھارتی دریا جو چین کے علاقے سے نکلتے ہیں کا پانی روکنے کی دھمکی دے دی ہے، اس طرف سے بھی بھارتی مہم جوئی ناکام ہوگئی ہے۔
پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی ایک اور کوشش اڑی حادثے کے بعد بھارت نے سارک سربراہ کانفرنس سے بھاگ کر کی ہے اپنے ساتھ اپنے حلیف اور پڑوسی ممالک کو بھی سارک کانفرنس میں آنے سے روک دیا ہے ایسا بھارت پہلے بھی کئی بار کرچکا ہے اس سے اس کی اپنی بدنامی اور رسوائی ہوئی ہے پاکستان کی نہیں۔ بھارتی حکمرانوں کا جھوٹ مکر و فریب کھل کر اقوام متحدہ کے سامنے خودبخود آتا جارہا ہے۔ گزشتہ دنوں سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارتی وزیراعظم نے اپنی جگہ اپنی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بھیجا ان خاتون نے اقوام عالم کو بے وقوف سمجھتے ہوئے وہ ہرزہ سرائی کی کہ جس کا نہ پیر تھا نہ ہی سر۔ ان سے پہلے پاکستانی وزیراعظم نے بہت دھیمے مگر پُراثر لہجے میں کشمیر میں بھارتی مظالم کو واشگاف الفاظ میں پیش کرکے اقوام عالم کو پوری طرح باخبر کردیا تھاکہ بھارت کشمیر میں کیا کچھ کررہا ہے اسکے باوجود بھارتی وزیر خارجہ نے آنکھیں بند کرکے وہ وہ سفید جھوٹ بولا کہ دنیا دیکھتی رہ گئی۔ سلامتی کونسل میں بیٹھے اقوام عالم کے نمائندے نہ تو بیوقوف ہیں نہ ہی بے خبرآج کی دنیا جو ذرائع ابلاغ کے باعث سمٹ کر رہ گئی ہے وہ کیسے کسی خبر سے بے خبر رہ سکتی ہے یہ اور بات ہے کہ کچھ ممالک اپنے اپنے حلیفوں کی حمایت کے باعث اپنی آنکھیں اور کان بند کرلیں۔ بھارت جو امریکی شہ پر ناچ رہا ہے اپنی پالیسیوں کے باعث بتدریج تنہا ہوتا جارہا ہے۔حیران کن بات یہ ہے کہ بھارت کے سب سے بڑے اور اہم حلیف و سرپرست روس نے بھارت کے بجائے اپنے دشمن پاکستان سے ہاتھ ملانا پسند کیا اور بھارت کے تمام تر احتجاج کے باوجود پاکستان کیساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کو ترجیح دی یقیناً یہ پاکستانی سفارتکاری اور اقوام عالم میں افواج پاکستان کی مقبولیت و اہمیت کا منبع ہے۔ بھارت جو گڑھا پاکستان کیلئے کھود رہا ہے اب خود اس میں گر رہا ہے۔ بھارتی حکمرانوں اور خصوصاً نریندر مودی کے رویوں کے باعث بھارت بدنامی اور تنہائی کا شکار ہورہا ہے۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت اور مدد کررہا ہےان شااللہ پاکستان ہمیشہ کی طرح ہر میدان میں سرخرو اور کامران رہے گا، دشمن اپنا سا منہ لیکر رہ جائیگا، ان شا اللہ ۔


.
تازہ ترین