• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
دُنیا کی بڑی طاقت رُوس جو کئی سال افغانستان کو فتح کرنے کی نیت سے حالت جنگ میں رہا،روس کی اس ہاری ہوئی جنگ نے جہاں افغانستان کا نقشہ بدلا وہاں اس جنگ کے اثرات افغانستان کے قریبی ممالک پر بھی پڑے جس کا سب سے بڑا شکار پاکستان بنا۔طالبان تو روس کے خلاف نبرد آزما رہے تھے لیکن منفی سوچ رکھنے والے دہشت گردوں نے طالبان کا لبادہ اوڑھا اور اپنا رُخ پاکستان کی طرف کر لیا جس کی وجہ سے دہشت گردی اپنے عروج پر پہنچی اور ہزاروں پاکستانی بم دھماکوں اور فائرنگ کی بھینٹ چڑھ گئے۔ انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ پاکستان میں ہونے والی ہوش رُبا مہنگائی بھی دہشت گردی کی وجہ سے ہی وجود میں آئی۔پاکستان میں ہونے والے بم دھماکوں، غیر ملکیوں کی ٹارگٹ کلنگ اورامن و امان کی خراب صورت حال نے عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ دُنیا بھر میں مقیم تارکین وطن پاکستانیوں کو بھی وطن عزیز میں سرمایہ کاری سے باز رہنے پر مجبور کر دیا۔غیر ملکی سرمایہ کار اپنے سرمائے کے ساتھ ساتھ خود کو بھی پاکستان میں غیر محفوظ سمجھتے رہے، یہ سلسلہ پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا تھا۔سابقہ حکومتیں دہشت گردی کے ’’جن ‘ کو بوتل میں بند نہ کر سکیں لیکن مسلم لیگ ن کے دور حکومت میںاس ناسُور کو ختم کرنے کا عزم کیا گیا اور وزیر اعظم پاکستان ان کی کابینہ اورپاکستان آرمی کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے اس دہشت گردی کو ختم کرنے کا ’’ٹاسک‘‘ پاک آرمی کے بہادروںکو دیا اور پھر وزیر ستان کا آپریشن ’’ضرب عضب‘‘ شروع کر دیا گیا۔دن گزرتے گئے اور آہستہ آہستہ یہ ناسُور ختم ہوتا گیا اور آج دہشت گرد پاک آرمی کے ہاتھوں یا تو جہنم واصل ہو رہے ہیں یا ہمارے شیر جوانوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئے ہیں جو باقی بچے ہیں وہ پاکستان کی سر زمین کو چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں امن و امان کی صورت حال بہتر ہوتی جا رہی ہے اوروطن عزیز میں بہتر اور پُر سکون فضا پیدا کرنے کا سہرا پاک آرمی کے شہدااور غازیوںکے سر سجا ہے۔ امن و امان کی بہتر صورت حا ل کا اثر جہاں عام شہری پر ہوا ہے وہیں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور توجہ بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب مبذول ہوئی ہے۔چائنا کے ساتھ بزنس کے معاہدے اور پاک چائنا اقتصادی راہ داری اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ اب پاکستان میں غیر ملکی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کا سرمایہ اور ان کی زندگیاں بھی محفوظ ہیں، پاک چائنا اقتصادی راہداری کا فائدہ جہاں پاکستان اور چائنا کو ہو گا وہیں اس راہداری سے یورپی ممالک بھی فائدہ اٹھائیں گے کیونکہ یورپی ممالک میں انگلینڈ، جرمنی، بلجیم، ہالینڈ، فرانس اور اسپین پاک چائنا اقتصادی راہداری میں اپنی دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں، پاکستان میں امن و امان کی صورت حال میں بہتری پر یورپی ممالک میں مقیم پاکستانی سرمایہ کاروں نے اب اپنے وطن عزیز میں کاروبار کرنے کو ترجیح دینی شروع کر دی ہے جو مستقبل میں پاکستان کی ترقی کے لئے بہت خوش آئند ہوگا۔دو سال پہلے تک پاکستان اور اسپین کے مابین ہونے والی درآمدات اور برآمدات 5سو ملین یورو تھیں لیکن اب یہ بڑھ کر ایک بلین یورو تک پہنچ گئی ہیں جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے تجارتی اور ثقافتی تعلقات مزید بہتر ہوتے نظر آ رہے ہیں۔اسی طرح یو اے ای کے کئی ممالک بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔اہل پاکستان تو اپنے فوجی بھائیوں کو ان کی جرات و بہادری پر سلام پیش کرتے ہی ہیں لیکن تارکین وطن پاکستانی جس طرح دُور بیٹھے اپنے وطن سے محبت کرتے ہیں اسی طرح وہ پاکستان آرمی کی قربانیوں کے معترف نظر آتے ہیں۔تارکین وطن پاکستانی،پاکستان میں رہنے والوں سے کہیں زیادہ اپنے وطن عزیز سے محبت کرتے ہیں جب یہ لوگ اپنے گھروں میں اپنی محنت کی کمائی بھیجتے ہیں تو اس کمائی کا ایک خاص حصہ زر مبادلہ کی مد میں پاکستان کے قومی خزانے کو بھی سیراب کرتا ہے جو وطن سے محبت کا ایک بہترین نمونہ ہے، پاکستان میں کوئی بھی قدرتی آفت آئے تو تارکین وطن پاکستانی اپنے بھائیوں کی مدد کے لئے پیش پیش ہوتے ہیں۔تارکین وطن پاکستانی انڈیا کی طرف سے پاک سرحد پر ہونے والی غیر قانونی در اندازی پر بھی سراپا احتجاج ہیں،انڈیا کی طرف سے پاکستانی حدودمیں کی گئی بلا اشتعال فائرنگ کی وجہ سے شہید ہونے والے فوجی جوانوں کے لئے دُنیا بھر میں مقیم تارکین وطن زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں، آپریشن ضرب عضب، کراچی میں امن قائم کرنے کے لئے ہونے والے آپریشن اور پاک آرمی کی چوکیوں اور مساجد میں ہونے والی دہشت گردی کی وجہ سے شہید ہونے والے پاکستان آرمی کے جوانوں کے درجات کی بلندی کے لئے بہت سے ممالک میں دعائیں کی گئی ہیں۔دُنیا بھر میں مقیم پاکستانی امن و امان کے حوالے سے جو امیدیں پاکستان کی آرمی اور حکومت وقت سے لگائے بیٹھے تھے انہیں وہ امیدیں پُوری ہوتی نظر آ رہی ہیں کیونکہ دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کے اہل خانہ اور عزیز اقارب پاکستان میں ہی مقیم ہیں لہذا وہ اپنوں کی زندگیوں کے تحفظ کے حوالے سے اب کافی مطمئن ہیں،تارکین وطن وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم باجوہ، پاکستانی عوام اور پاک آرمی کے شہیدوں اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر پاکستانیوں کو محفوظ کیا ہے۔دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کا اپنے شہدا کیلئے کہنا ہے کہ
اے راہ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں



.
تازہ ترین