• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان کی یونیورسٹیوں کے اساتذہ دیگر صوبوں میں ملازمتیں اختیار کرنے لگیں، ہائرایجوکیشن کمیشن کا اظہار تشویش

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے بلوچستان کی یونیورسٹیوں کے اساتذہ کی دیگر صوبوں میں یونیورسٹیوں میں ملازمتیں اختیار کرنے کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دیگر صوبوں کی یونیورسٹیوں کو ہدایت کی ہے کہ اس رجحان کو ختم کرنے کیلئے بلوچستان کی یونیورسٹیوں کے اساتذہ کی خدمات حاصل نہ کی جائیں۔ ذرائع کے مطابق ایچ ای سی نے ایک خط کے ذریعے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر اور ہائر ایجوکیشن کے اداروں سے کہا ہے کہ اس ضمن میں فوری اقدامات کئے جائیں۔ دادا بھائی یونیورسٹی کراچی کی وائس چانسلر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمہ نے ایچ ای سی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسے اہم ضرورت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی نو قائم شدہ یونیورسٹیوں سمیت تینوں یونیورسٹیاں اسی مشکل کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دادا بھائی یونیورسٹی ایک عرصے سے اس رجحان کو ختم کرنے کیلئے عملی تعاون پیش کر رہی ہے۔ ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی نے کہا کہ دادا بھائی یونیورسٹی اور بلوچستان یونیورسٹی کے درمیان ایک ایم او یو کے ذریعے تعاون جاری ہے تاکہ بلوچستان یونیوسرٹی کی فیکلٹی کو ترقی دے کر وہاں کےاساتذہ کو منتقلی سے روکا جا سکے۔ ڈاکٹر شاہانہ نے کہا ہے کہ ایچ ای سی نے گزشتہ برسوں میں بلوچستان کی یونیورسٹیوں کی فیکلٹی بہتر بنانے کیلئے دیگر یونیورسٹیوں کے اساتذہ کو ایک ہائر گریڈ پر تقرری تھی مگر اس کا بھی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوا تھا اس لئے ایچ ای سی کا یہ اقدام ناگزیر ہو گیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی ے اساتذہ کو ملک کی دیگر یونیورسٹیوں میں تقرری کی سہولت نہ دی جائے۔
تازہ ترین