• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو ملک میں منشیات کے حوالے سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے اسکولوں اور کالجز میں منشیات کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے اور امیر گھرانوں کے زیادہ تر بچے مہنگے نشے کی لت میں مبتلا ہیں۔ اسی رپورٹ میں اسلام آباد کے اسکولوں کے حوالے سے بطور خاص انکشاف کیا گیا ہے کہ ان میں 53فیصد بچے منشیات کے عادی ہیں اور اسکولوں کے باہر مختلف قسم کی اشیائے خورونوش فروخت کرنے والے ٹھیلے بھی اس دھندے کو فروغ دینے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ اس خبر کی ہوشربا تفصیلات سامنے آنے کے بعد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمان ملک نے منشیات کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے فوج، سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتوں سب سے اپیل کی ہے کہ وہ اس جنگ میں شامل ہوں اور منشیات کے خلاف ضرب عضب جیسی سخت ترین کارروائی کرتے ہوئے اس کا خاتمہ کیا جائے۔ اگرچہ اس خبر میں زیادہ تر تفصیلات صرف اسلام آباد کے سکولوں کے حوالے سے دی گئی ہیں اور باقی ملک کی درسگاہوں کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں لیکن اس کے باوجود ہمیں اس خبر کی صحت و صداقت کے متعلق بہت سے شکوک و شبہات ہیں اور ذہن اس بات کو قبول نہیں کرتا کہ ملک کی آئندہ نسل کو ذہنی و جسمانی طور پر تباہ کرنے کا یہ دھندہ اتنے بڑے پیمانے پر اس طرح کھلے بندوں کیا جا رہا ہو اور اس کے بارے میں کسی کو کوئی خبر نہ ہو لیکن چونکہ یہ بہت حساس اور سنگین مسئلہ ہے اس لئے ہماری ارباب اختیار سے اپیل ہے کہ اس معاملے کی ازسر نو انکوائری کی جائے اور یہ تحقیق و تفتیش صرف کسی ایک شہر یا مقام تک مخصوص نہ رکھی جائے بلکہ پورے ملک کے چھوٹے بڑے تمام تعلیمی اداروں کے اردگرد اشیائے خورونوش بیچنے والوں کی خصوصی چیکنگ کی جائے اور اس بارے میں جو حقائق بھی سامنے آئیں پوری قوم کو ان سے آگاہ کیا جائے نیز اس انسانیت سوز جرم کے فروغ کے تمام راستے بند کیے جائیں اور اس کے ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جائے۔

.
تازہ ترین