• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ:ہم جنس پرستوں کو بعدازمرگ معافی دینے کا اعلان

لندن(جنگ نیوز)برطانیہ ان ہزاروں ہم جنس پرستوں اورمخنثوں کو بعدازمرگ معاف کردے گا جو کبھی مجرم گردانے جاتے تھے۔تمام ترحوالہ جات کے ساتھ،ایلن ٹررننگ  ایک جنئیس شخص تھا۔پندرہ سال کی عمر میں انہوں نے آئن اسٹائن کے نظریہ،جوبقول ان کے ان کی ماں کے ساتھ تعلق رکھتا ہے ،پر ایک اپنا ایک مختصرجامع بیان لکھا ۔22سال تک  کی عمر  میں اس دیرینہ حل طلب معمے کا انتہائی اچھا حل پیش کیا جس نے یورپ کے بیشترچالاک ریاض دانوں کے مشکل کا حل پیش کیا۔دوسری جانب عظیم کے آغاذ پر وہ برٹش ملٹری کا سب سے متحرک کوڈ بریکر تھا ۔انہیں نازیوں کے ’’معمے‘‘والے کوڈ کا حل پیش کرنےکا کریڈٹ بھی دیا گیا۔جو یہ لوگ خفیہ طورپر جنگوں کے لئے باہمی تبادلہ خیال کے لئے استعمال کرتے تھے۔مورخین کا کہنا ہے کہ پیشرفت کی وجہ سے یہ جنگ بہت کم  ہوگئی ۔ٹورنگ کے بغیر ،یہ جنگ ہوسکتا ہے کہ ایسی نہ لڑی جائے جس طرح اسے کہا گیا تھا۔دس لاکھ سے زائد لوگوں کا مجمع مرسکتا ہے۔لیکن جتنا جلدبرطانوی پولیس نے ڈھونڈنکالا،اکہ ٹررنگ ایک ہم جنس پرست ہے،ان حکام نے اسے سیکورٹی کلئیر نس کے نام پربے نقاب کیا۔اس طرح کے ’’بڑے پیمانے پر بدتہذیبیُُ1952ء میں برطانوی قانون کے  خلاف تھی۔یہاں تک کہ جیل کا زمانہ آن پہنچا۔کیونکہ وہ اس قدراہم کام کررہا تھا ،جو کمپیوٹرکے پروٹوٹائپس کو ترقی دینے سے متعلق تھا،ٹررنگ کو قید کی صورت میں متبادل طرزعمل کی پیشکش کی گئی۔وی ایسٹڑوجن انجکیشن لگواسکتا تھاجو کہ اس کی عجیب وغریب ناپسندیدہ فعل کو فرضی طورپر ختم کردے گی۔دو سال بعد اس نے ایک زہریلے مادے کے ساتھ ایک سیب کھالیا۔ ہم جنس پرستی 1967تک انگلستان اورویلز میں ایک   ناقابل تعزیر عمل نہیں تھا،اسی طرح ایک عشرے بعد اسکاٹ لینڈاورشمالی آئر لینڈ میں بھی ایسا ہی ہوا۔ہزاروں ہم جنس پرست اورمخنث افرادپر’’مجموعی  ناشائستگی‘‘ کا فردجرم عائد کیا گیا،بدھ کو برطانوی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ ایسے ہم جنس پرستوں کو بعدازامرگ ععاف کردیں گے،لیکن وہ مرچکے ہیوں ۔ایلن ٹررنگ لاء ،کہلانے والے اس قانون ،میں ایک ترمیم کے ذریعے تبدیلی کرکے معافی کی جاسکتی ہے۔برطانوی حکومت نے ایسے قیدیوں کی بھی حوصلہ افزائی کی ہے کہ جن پر فردجرم عائد کی گئی ہے۔لیکن جو ابھی تک زندہ ہیں ،کہ وہ قدم بڑھائےاوراپنے الزامات کو ختم کردیں۔اس اقدام کا مطلب ایک معافی ہے البتہ ایک دیر والا۔ٹررنگ کو 2013ء میں فردجرم عائد ہونے کے بعد61سالہ یہ شاہی معافی دی گئی ہے۔برطانوی روزنامے انڈپینٹ سے گفتگو کرتے ہوئے واکیل برنیس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹررنگ کی بڑی بھتیجی اوراس کاز کے چمپئین  کا کہنا ہے کہ یہ ایک یادگاردن ہے ان سب لوگوں کے لئے جو ان تاریخی قوانین کے تحت مجرم قراردیا گیا۔مجموعی ناشائستگی کے قانون نے لوگوں  کی زندگیوں کو تباہ کیا ،اب جبکہ ایلن ٹررنگ کو معافی مل چکی ہے ،اب یہ درست وقت ہے کہ اسی طرح جن لوگوں پر فردجرم عائد کی گئی تھی۔ان کو اسی طرح معافی حاصل کرنی چاہئے۔یہ ان سب لوگوں کے لئے ایک بڑی خبر ہے جنہوں نے اس ضمن میں ایک نیا قانون لانے کے لئے برسوں سخت جدوجہد سے کام لیا ہے۔
تازہ ترین