• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نہرو یونیورسٹی سے غائب مسلمان طالبعلم کی تلاش جاری

نئی دہلی ( جنگ نیوز)مقبوضہ کشمیر میںبھارتی حکومت نے کئی سرکاری ملازمین کو کشمیر کی تحریک آزادی   کا ساتھ دینے کے الزام میں نوکریوں سے برطرف کر دیا  ہے،جبکہ دوسری جانب نہرہ یونیورسٹی سے لاپتا  طالبعلم نجیب احمد کی تلاش جاری ہے،میڈیا کے مطابق  حکومت نے ایسے متعدد ملازمین کی فہرست مرتب کی ہےجنھوں نے  بھارت مخالف ریلیوں میں شرکت کی، حکومت کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں صرف 12 ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہےجبکہ ایسے 3 درجن سے زائدملازمین کی فہرست تیار کی گئی ہے جن پر الزام ہے کہ انھوں نے حکومت مخالف سرگرمیوں میں حصہ لیا،سرکاری ملازمین کے خلاف اس سرکاری اقدام کو اُس وسیع آپریشن کا حصہ سمجھا جارہا ہے، جسے ساڑھے 3 ماہ سے جاری احتجاجی تحریک کو دبانے کے لیے اگست میں شروع کیا گیا تھا، فیصلے کے خلاف لوگوں اور سرکاری ملازمین میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، ایک سرکاری ملازم نے بتایاتقریباً چار ماہ سے یہاں سب کچھ بند ہے،سرکاری ملازمین نے جان پر کھیل کر سرکاری دفاتر میں کام کیا، ان ہی ملازمین کی وجہ سرکار کا وجود قائم رہا، افسوس ہے کہ اب سرکار اپنے ہی ملازمین کے خلاف کاروائی کرنے لگی ہے، دوسری جانب دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ غائب ہونے والے طالبعلم نجیب احمد کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور سی بی آئی سے بھی مدد کی اپیل کی گئی ہے، غیرملکی میڈیا کے مطابق نجیب احمد کی والد ہ فا طمہ نصیر کا کہنا تھا کہا نھوں نے پیر کو پولیس میں شکایت تو درج کرائی ہے لیکن پولیس نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
تازہ ترین