• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ماڈل و اداکارہ ویناملک نے گزشتہ دنوں ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بیٹھ کر بھارت کی مخالفت میں نہ صرف بہت سی باتیں کیں بلکہ ان پاکستانی فنکاروں پر تنقید بھی کی جنہوں نے پچھلے چند برسوں کے دوران بھارتی فلموں میں کام کر کے اپنے ملک کا نام روشن کیا۔ 2000ء میں فلمسٹار سجاد گل کی فلم ’’تیرے پیار میں ‘‘سے اپنے فنی سفرکا آغاز کرنے والی وینا ملک جو اب خود کو ایک بار پھر پاکستانی سمجھنے لگی ہیں کو 2010ء میں جب ایک بھارتی چینل کے پروگرام میں کام کرنے اور بھارت میں رہنے کا موقع ملا تو انہوں نے بالی وڈ انڈسٹری میں قدم رکھنے کے لئے اس حقیقت کو بالائے طاق رکھ دیا کہ انہیں انڈین ٹی وی چینل میں پاکستانی ہونے کی وجہ ہی سے کام دیا گیا تھا۔ وینا ملک نے بھارت میں اپنے قیام کے دوران اور فلم انڈسٹری میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے لئے ناصرف پاکستان کی مخالفت میں بیانات دیئے بلکہ اپنے ہی ملک کو بدنام کرنے کے لئے متنازع اور فحش فوٹو شوٹ کرائے۔
وینا ملک کے بھارتی میڈیا کے سامنے دیئے جانے والے بیانات پر پاکستانیوں نے انہیں ملک دشمن قرار دیتے ہوئے حکومت سے ان کی شہریت ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ اب جبکہ گزشتہ چند ماہ سے پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی پائی جا رہی ہے اور یہی نہیں بھارت کی انتہا پسند ہندو تنظیموں نے پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں داخلے اور وہاں پر ٹی وی پروگرامز میں شرکت اور فلموں میں اداکاری یا گلوکاری کرنے پر پابندی عائد کروا دی ہے تووینا ملک کا جذبہ حب الوطنی بیدار ہو گیاہے ۔ متنازع فوٹو شوٹ کرانے والی وینا ملک نے ایک پاکستانی نجی چینل کے پروگرام میں بیٹھ کر ایسے پاکستانی فنکاروں کو بھارتی فلموں میں کام کرنے سے باز رہنے کی تلقین کی جنہوں نے بھارتی فلموں اور ٹی وی پروگرامز میں انتہائی باوقار انداز سے کام کرتے ہوئے ملک کا نام روشن کیا۔ مرحوم استاد نصرت فتح علی خان، راحت فتح علی خان، شفقت امانت علی خان، علی ظفر، عاطف اسلم، فواد خان اور ماہرہ خان کا شمار ایسے پاکستانی فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے ملک کی نمائندگی بھارت سمیت دینا کے دیگر ممالک میں بھی احسن انداز اور احساس ذمہ داری کے ساتھ نبھائی کوئی بھی پاکستانی شہری مذکورہ بالا مقامی فنکاروں پر فخر کر سکتا ہے اس کے برعکس وینا ملک اپنے ہی ملک کو بدنام کرنے والے فنکاروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر رہی ہیں۔
وینا ملک کی مضحکہ خیز باتیں سن کر ناظرین کی اکثریت یہ کہنے پر بھی مجبور ہو گئی کہ ’’نو سو چوہے کھا کر بلی حج کو چلی‘‘ بھارتی میڈیا کے سامنے پاکستان اور یہاں کے فنکاروں سے متعلق قابل مذمت بیانات دیکر بھی وینا ملک کو بالی وڈ میں کوئی خاص پذیرائی حاصل نہ ہوسکی اور وہ چند ایک سی کلاس فلموں جن میں سپر ماڈل، ممبئی 125 کلومیٹر جیسی فلمیں شامل ہیں ان فلموں کی ناکامی کے بعد دربدر ٹھوکریں کھانے لگیں ۔بھارت میں اپنے کیرئیر کو ختم ہوتے دیکھ کر وینا ملک نے دبئی میں رہائش اختیار کر لی اور کچھ ہی عرصہ میں اسد نامی شخص کے ساتھ شادی کر کے نادیدہ قوتوں کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد پاکستان لوٹ آئیں۔ وینا ملک ہو یا میرا جب کبھی بھی کسی پاکستانی اداکارکو بھارتی فلموں میں کام مل جاتا ہے تو وہ یہ بات فراموش کر دیتا ہے کہ سب سے پہلے پاکستان اس کے برعکس جب بھی کوئی بھارتی شہریت کا حامل مسلمان فنکار پاکستان آتا ہے تو وہ سب سے پہلے اپنے ملک کے وقار کی بات کرتا ہے شاعر و نغمہ نگار جاوید اختر ہوں یا گلزار جیسے عالمی شہرت یافتہ بھارتی فلمی شاعر یا اداکاری کے انمنٹ نقوش دلوں پرچھوڑ دینے میں ملکہ رکھنے والے نصیر الدین شاہ ہوں یا شبانہ اعظمی یا پھر شہنشاہ جذبات دلیپ کمار خود کو سب سے پہلے بھارتی کہلوانے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔
وینا ملک جیسی اداکارئوں کو یہ بات ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہ ملک ہے تو ہم ہیں اور ہم پر لازم ہے بھارت ہو یا دنیا کا کوئی بھی اور ملک فنکار جس خطے ملک اور سرزمین سے تعلق رکھتا ہے اور جہاں سے اسے اس کے اپنے لوگوں نے شہرت عزت اور مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچایا ہوتا ہے دیار غیر میں ان پر تاحیات یہ ذمہ داری عائد ہو تی ہے کہ وہ اپنے قومی پرچم کی آن بان شان اور وقار کو برقرار رکھنے کے لئے سب سے پہلے قدم اٹھائے اس کے بعد اپنے ملک کی روایات ثقافت و اقدار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی فنکارانہ سرگرمیاں انجام دے۔ ماضی میں بھی دیکھا گیا ہے کہ انیتا ایوب ، سلمیٰ آغا، عدنان سمیع خان سمیت بہت سے دیگر فنکاروں نے بھارت میں اپنی جگہ بنانے اور دولت کمانے کے لئے پاکستان سے حاصل کی گئی شہرت و عزت کو بھلا کربھارتی حکومت اور بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے بااثر افراد کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اپنے ملک کی مخالفت میں بیانات داغے۔ اس میںکوئی شک نہیں کہ فنکار پر کبھی بھی سرحدی پابندیاں عائد نہیں کی جاسکتیں لیکن پاکستان ہو ، بھا رت ہو ، چین ہو یا دنیا کا کوئی بھی اورملک ہو جس فنکار کو اپنے کیرئیر کے آغاز میں جہاں سے شہرت اور مقبولیت حاصل ہوتی ہے دنیا بھر میں اس کی شناخت اسی ملک اور خطے کی وجہ سے کی جاتی ہے ۔ ہالی وڈ میں کام کرنے والے فنکار مسلمان ہو کر بھی اگر امریکی شہریت کے حامل ہوں گے تو انہیں امریکی اداکار ہی کہا جائے گا اسی طرح پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کی شناخت اور تفریق بھی کی جاتی ہے لیکن اس بات کوہمارے ملک کےبہت سے نام نہاد اداکاروں نے ہمیشہ نظر انداز کیا ہے ۔


.
تازہ ترین