• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما کیس، سپریم کورٹ نے فریقین سے تحریری یقین دہانی مانگ لی

Panama Casesupreme Court Asking For A Written Assurance To Stakeholders
پاناما پیپرز کیس میں اہم موڑ آگیا ، سپریم کورٹ نے وزیراعظم اور عمران خان دونوں کے وکلا سےتحریری یقین دہانی مانگ لی ہے ۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف اور عمران خان ایک بجے تک بتائیں کہ اگر کمیشن بنا تو کیا وہ فیصلوں کی پابندی کریں گے؟

سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ وزیراعظم بتائیں اگر ان کے خلاف فیصلہ آیا تو کیا وہ عہدہ چھوڑ نے کا وعدہ پورا کریں گے ؟

سپریم کورٹ نے کہا کہ کمیشن کے فیصلے کی پابندی لازمی ہوگی ،کمیشن کا فیصلہ ہی عدالت کا فیصلہ ہوگا ، دونوں جانب سے تحریری جواب داخل کرائے جانے کے بعدکوئی حکم جاری کریں گے ۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور طارق اسد ایڈووکیٹ کی درخواستوں پرچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں قائم5رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔

اس سے قبل چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے فریقین کوا پنے جواب جمع کرانے کی ہدایت دی اور کہا کہ ہر فریق کو اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع دیں گے ،اس حوالے سے کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔

جسٹس کھوسہ نے کہا کہ عدالت اور سڑکوں پر ایک ہی سوال کہ جائیداد آمدن سے زائد بنائی گئی۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئیے کہ پیسہ باہرجائے تو معاملہ نیب کے اختیار میں آتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ذرائع آمدن سے زیادہ پیسہ ہو تو نیب تحقیقات کر سکتا ہے،اس نے اب تک کارروائی نہیں کی،چیف جسٹس نے نیب سے سوال کیا کہ کیا پاناما لیکس پر آج تک کوئی تفتیش کی ہے؟

اس موقع پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ 2ہفتے سے اس کیس میں سنسنی پھیلائی جارہی ہے،ہائی پروفائل کیس ہے، عوام کی نظریں اس پر ہیں،تحریک انصاف کو ذمہ دارانہ رویہ اپنانا چاہیے۔

قبل ازیں پاناما کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار طارق اسد کے سپریم کورٹ میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملک نظریاتی بنیاد پر بنا ،حکمران اس سے مخلص نہیں ہیں۔
تازہ ترین