• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دعا فائونڈیشن کے تحت 150ایکڑ اراضی سیراب

Corp Field In Thar
دعا فائونڈیشن نے تھرپارکر میں ایگرو فارم پراجیکٹ کے تحت 150ایکڑ اراضی سیراب کی ہے،منصوبوں پر 2کروڑ روپے کے ا خراجات آئے ۔

دعا فائونڈیشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر فیاض عالم کا کہنا ہے کہ حکومت زیر زمین پانی سے کاشتکاری کی منصوبہ بندی کرے۔ دعا فائونڈیشن کے تحت سندھ کے صحرائی ضلع تھرپارکر کی تحصیل کے تین گوٹھوں میں دو کنوئوں اور ایک ایگرو فارم منصوبے کا افتتاح بھی کیا گیا۔

ایگرو فارم منصوبہ تھرپارکر میں زیر زمین پانی سے کاشت کاری کا منصوبہ ہے جس کا آغاز تھر میں دعا فائونڈیشن نے کیا ،اس منصوبے کے نتیجے میں ضلع کی تحصیلوں ڈیپلو، نگرپارکر اور ڈاہلی میں کسانوں کی زندگی میں انقلابی تبدیلی اور معاشی خوشحالی آرہی ہے۔

گذشتہ ایک سال کے دوران تھر کے مختلف گوٹھوں میں دعا فائونڈیشن نے 10 ایگرو فارم منصوبے مکمل کیے ، جس کے نتیجے میں ڈیڑھ سو ایکڑ زمین پر سرسوں، کپاس، گندم، باجرہ، مرچ، پیاز اور دیگر سبزیوں کی فصلیں کامیابی سے کاشت کی گئیں۔ دعا فائونڈیشن کی چھ رکنی ٹیم نے گذشتہ روز نگرپارکر تحصیل کا دورہ کیا اور وہاں جاری پانی کے منصوبوں کا جائزہ لیا۔

فائونڈیشن کے چیئرمین عامر خان نے کہا کہ غذائی قلت اور خوراک و اجناس کی کمی تھرپارکر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے یہ ہے کہ یہاں کے عوام کی اکثریت کی معیشت کا دارومدار بارانی زراعت اور مویشیوں پر ہے۔ بارش چونکہ ہر سال مناسب مقدار میں نہیں ہوتی اس لیے ہر کچھ سال بعد صحرائے تھر کو خشک سالی اور قحط کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 20 ہزار مربع کلومیٹر پر محیط وسیع و عریض ضلع کے کئی مقامات پر زیر زمین پانی وافر مقدار میں موجود ہے جس کو ٹیوب ویل اور دیگر طریقوں سے زمین سے نکال کر کاشت کاری کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، جیسا کہ دعا فائونڈیشن پچھلے ڈیڑھ سال سے کررہی ہے۔

جنرل سیکریٹری دعا فائونڈیشن ڈاکٹر فیاض عالم نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ تھرپارکر میں زیر زمین پانی سے کاشتکاری کے فروغ کے لیے طویل مدت منصوبہ بندی کرے اور اس میں ملکی و غیرملکی ماہرین ماحولیات و زراعت اور اچھی شہرت کی حامل این جی اوز کی خدمات حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر کے غریب کسانوں کو ٹیوب ویل اور زرعی مقاصد کے بڑے کنوئوں کے لیے صوبائی اور وفاقی حکومت کو خصوصی گرانٹ دینی چاہیے۔

مقامی کسان طاہر پٹھان اور صوبدار خان نے بتایا کہ دعا فائونڈیشن نے ان کی زمینوں پر کنویں کھدوائے اور ایگروفارم کا منصوبہ دیکر انہیں معاشی طور پر خوشحال کردیا ہے۔ اب وہ اپنی زمینوں پر پیاز ،گندم اور اپنے مویشیوں کے لیے چارہ اگارہے ہیں اور انہیں قحط سالی کا کوئی خوف نہیں رہا۔
تازہ ترین