• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
جمعہ کے روز وزیراعظم نواز شریف نے شمالی وزیرستان میں ’’کرم تنگی‘‘ سے موسوم جس ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا، اسے قبائلی علاقے میں خوف کے ایک دور کے خاتمے اور ملک بھر میں امن و استحکام کے امید افزا عہد کے آغاز سے تعبیر کیا جانا مبالغہ نہیں ہوگا۔ اس سنگ بنیاد کے وقت کو علاقے میں زرعی ترقی اور سستی بجلی کی فراہمی کے اہم قدم سے آگے بڑھ کر دہشت گردوں کی گرفت سے آزاد ہونے والے مقامی باشندوں کی دوبارہ آباد کاری اور قومی دھارے میں آنے کے علاوہ بھی متعدد مثبت حوالوں سے یاد رکھا جائے گا۔ دہشت گردی وہ آسیب ہے جو اپنی مجرد صورت میں آجائے تو بھی نجات کیلئے طویل وقت درکار ہوتا ہے مگر جب یہ آسیب تیسری عالمی جنگ کے تھیٹر کی افغانستان کے راستے وطن عزیز منتقلی کے ساتھ آیا ہو اور واحد سپر پاور کہلانے والے ملک کے سبکدوش ہونیوالے صدر کے آخری تجزیاتی خطاب میں جن ملکوں کے آئندہ عشرے میں غیرمستحکم رہنے کی پیش گوئی کی گئی، ان میں پاکستان کا نام بھی شامل ہو تو آپریشن ضرب عضب کے ذریعے حاصل ہونیوالی کامیابیوں اور آپریشن ردّالفساد کے ذریعے ملک بھر میں کئے جانیوالے اقدامات کے نتائج کا دنیا بھر کے تجزیہ کاروں اور میڈیا کی طرف سے حیرت سے دیکھا جانا قابل فہم ہے۔ اس کامیابی کیلئے سیکورٹی اداروں اور عام شہریوں نے اپنی جانوں کی جو قربانیاں دیں، لاکھوں افراد کو اپنے ہی ملک میں مہاجرت کی جو صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں، سیاسی و فوجی قیادتوں میں جو ہم آہنگی نظر آئی اور پاکستانی عوام نے جس بے مثال عزم کا مظاہرہ کیا وہ ہماری قومی تاریخ کا ناقابل فراموش باب ہے۔ جمعہ کے روز اسلام آباد میں منعقدہ فوجی و سیاسی قیادت کے اجلاس میں آپریشن ردّالفساد کو متعین اہداف کے حصول تک بلاامتیاز جاری رکھنے کے عہد کی تجدید نے عوامی حوصلوں کو مزید جلا دی ہے مگر عام آدمی کی خواہش ہے کہ قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر تیزی سے عمل ہوتا نظر آئے۔ امارت و غربت کی وسیع تر ہوتی خلیج کو پاٹنے سمیت وہ تمام اقدامات بروئے لائے جانے چاہئیں جو دہشت گردوں کو دستیاب سازگار ماحول کے خاتمے کیلئے ناگزیر ہیں۔

.
تازہ ترین