
کے احکامات بھی جاری کررکھے ہیں‘سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی کی جاگیر نہیں ،کوئی بھی اس میں آسکتا ہے ‘انہوں واضح کیاکہ سندھ میں کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی رہنما اگر جرائم میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی‘ مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبائی وزیرمنظور وسان کے خواب واقعی سچے ہوتے ہیں‘پیپلزپارٹی میںدیگر جماعتوں کے رہنما شمولیت اختیار کررہے ہیں لیکن ان کی شمولیت سے متعلق قیادت ہی فیصلہ کرے گی جو ہمیں بھی قبول ہوگا۔ بعد ازاں نوری آباد میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھاکہ شرجیل میمن اور فاروق ستا رکی گرفتاری دو الگ معاملات ہیں‘ایم کیوایم کے دوستوں کو کہا تھا کہ وہ ضمانت کرالیں یا پیش ہوجائیں لیکن وہ نہیں مانے‘نیب کو صرف پیپلزپارٹی والے ہی دکھائی دیتے ہیں‘اگر ادارے سیاسی لائن پر چلیں گے تو ان کیلئے سندھ میں کوئی جگہ نہیں‘ وہ کوئی اور جگہ ڈھونڈ لیں‘چار سال بعد نواز شریف کو سندھ یاد آیا خوشی ہے ، الیکشن میں وہ بھی اور ہم بھی عوام کے سامنے جائیں گے عوام جسے چاہیں منتخب کریں‘علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے متعلقہ افسران کو خبردار کیا ہے کہ درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر پر سکیورٹی میں غفلت اور درگاہ کی بحالی والے کام میں سستی کی گئی تو ان کے خلاف سخت کارروائی ِ کی جائیگی - وہ گذشتہ رات درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ کا اچانک دورہ کررہے تھے - انہوں نے کہا کہ درگاہ پر آنے والے زائرین کی حفاظت ہماری پہلی ترجیح ہے - انہوں نے درگاہ پر سکیو ر ٹی کے ناقص انتظامات کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور انہیں ہدایات کی کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی -