• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ٹی وائٹنرز کیلئے نئی پیکنگ کی منظوری دی ہے جن پر ’’یہ دودھ نہیں‘‘ کی وارننگ واضح طور پر لکھ دی گئی ہے۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق یکم جون سے تمام ٹی وائٹنرز نئی پیکنگ ہی میں فروخت ہوں گے، خلاف ورزی پر لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔ ٹی وائٹنرز کا استعمال بچوں کی صحت کیلئے نقصان کا باعث بن رہا تھا، وارننگ درج کرنے سے عام آدمی کو خالص دودھ اور ٹی وائٹنرز میں فرق معلوم ہو سکے گا۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے اس اقدام کے بعد دوسرے صوبوں کو بھی اس کی تقلید کرنی چاہئے۔ بدقسمتی سے مارکیٹ میں پیکنگ سے لے کر کھلی فروخت ہونے والی بیسیوں اشیا میں ملاوٹ یا دھوکہ دہی ہو رہی ہے، گدھے کا گوشت، ناقص منرل واٹر، پانی ملا گوشت، مردہ جانوروں کے گوشت کی فروخت، غیر معیاری اور ناقص اجزا سے بنی ہوئی بیکری کی مصنوعات اور ہوٹلوں کے کھانے، پسی ہوئی مرچیں اور مصالحے، سرسوں کا تیل، چائے کی پتی، اسکرین کے انجکشن لگے ہوئے پھل، دودھ، مکھن اور نجانے کن کن اشیا میں ملاوٹ ہوتی ہے۔ ریڑھیوں اور تھڑوں پر کھلائے جانے والے ناقص کھانوں سے لیکر چائے کے ہوٹلوں میں استعمال ہونے والے گندے برتنوں تک کا استعمال انسانی صحت کیلئے تباہ کن ہے۔ یہ ہیپاٹائٹس جیسے موذی امراض کا موجب بھی بنتے ہیں۔ ایسا کاروبار کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں جنہیں روکنے پر مامور سرکاری اہلکار بھی انکے ساتھ مل جاتے ہیں۔ ضلعی ہیڈ کوارٹرز سے لیکر دور دراز دیہی علاقوں تک ناجائز طریقوں سے پیسے کمانے کی ذہنیت والے یہ لوگ عوام کی صحت سے کھیل رہے ہیں۔ حکومت کو اس ملاوٹ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے جو دکھاتے کچھ اور کھلاتے کچھ اور ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے حکم سے راعی اور رعایا دونوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں اور ضروری ہے کہ عوام کی آگاہی کیلئے اس سلسلے میں اشتہاری مہم بھی چلائی جائے۔

.
تازہ ترین