• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاپانی خارجہ امور کے وزیر اور شہباز شریف میں سیاسی مشابہت

Political Resemblance Between Japanese Foreign Affairs Minister And Shahbaz Sharif
پاکستان کے سرکاری دورے پر آنے والے لبرل ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے جاپان کے خارجہ امور کے وزیر مملکت 58 سالہ نوباو کشی کو پاکستان میں پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف سے کافی حد تک سیاسی مشابہت دی جاسکتی ہے اور انہیں ایک طرح سے جاپانی شہباز شریف بھی کہا جاسکتا ہے ۔

وہ جاپان کے موجودہ وزیراعظم مسٹر شنزو آبے کے چھوٹے بھائی ہیں جو پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی طرح تیسری مرتبہ جاپان کے وزیراعظم ہیں۔ ان کے والد بھی جاپان کے وزیر خارجہ رہ چکے جبکہ ان کے دادا اور ان کے بھائی بھی جاپان کے وزیراعظم منتخب ہوئے۔

مسٹر نوباو کشی کا خاندان تین پشتوں سے کسی نہ کسی طرح سے جاپان کی حکمرانی میں رہا ہے۔ ان کے دادا مسٹر نوبوسوکے کشی 18 جنوری 1957 سے 1960 تک جاپان کے وزیر اعظم رہے۔ دادا نوبوسو کے کشی کے بھائی ایساکو ساتو بھی اس کے بعد جاپان کی 39 ویں وزیراعظم منتخب ہوئےجس کے بعد نوباو کشی کے بھائی مسٹر شنزو آبے جاپان میں وزارت عظمیٰ کے طور پر طویل ترین عرصے کیلئے خدمات کا ریکارڈ قائم کرچکے ہیں۔

شنزو آبے ان دنوں جاپان کے تیسری مرتبہ وزیر اعظم ہیں۔ آبے سال 2006 سے 2007 تک جاپان کے پہلے وزیراعظم جبکہ سال 2012 سے 2014 تک دوسری مرتبہ وزیراعظم جاپان منتخب ہوئے۔

شنزو آبے سال 2014 سے اب تک جاپان کے 57 ویں وزیراعظم کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جس طرح تیسری مرتبہ پاکستانی وزیراعظم بن کر تاحال خدمات سرانجام دینے والے نواز شریف کے ساتھ ان کے بھائی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ورکنگ ریلیشن شپ اور کوآرڈی نیشن ہے بالکل اسی طرح جاپان کے وزیر مملکت نوباو کی بھی اپنے وزیر اعظم بھائی شنزو آبے سے انتہائی انتظامی کوآرڈینیشن ہے۔

کہا جارہا ہے کہ نوباو کشی اپنے وزیراعظم بھائی کا خاص پیغام لے کر پاکستان آرہے ہیں اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان کے اس دورے کے بعد ممکنہ طور پر جاپانی وزیراعظم شنزو آبے بھی مستقبل قریب میں پاکستان کا دورہ کرسکتے ہیں تاہم اس امر کی حتمی طور پر تصدیق نہیں ہوسکی۔
تازہ ترین