• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
+3
دبئی کی سرزمین پر ہندو لڑکی اور مسلما ن لڑکے کی انوکھی شادی،جو دونوں مذاہب کی روایتی رسموں،نکاح اور پھیر وں کے بغیر قرار پائی۔

جنوبی ایشیاء میں ہندو اور مسلمانوں کا تعلق نت نئی کہانیوں اور واقعات کو جنم دیتا رہا ہے ایسی ہی ایک کہانی نے بھارت میں جنم لیا۔ مسلمان لڑکےجنیدشیخ اور ہندو لڑکی گریما جو شی نے اپنی اپنی مذہبی رسومات کو ایک دوسرے کی محبت میں آڑے نہیں آنے دیا اور شادی رچالی ۔

دونو ں کا تعلق بھارت کی پونا یونیورسٹی سےہے جہاں جنید ، گریما کا سینئر تھا ۔ ان کی محبت کا سین تب ’آن‘ ہوا جب ماسٹرز کرنے کے کچھ سالوں بعد دونوں کا آمنا سامنا دبئی میں اچانک ہوا اور پھر فلمی کہانی کی طرح دونوں ایک دوسرے کی محبت میں مبتلا ہو گئے۔

دونو ں کے مذاہب الگ الگ تھے جس کی وجہ سے انہیں اپنے گھر والو ں کی مخا لفت کا سا منا کر نا پڑامگر تمام مخالفتوں کے با وجود دونوں اپنی اپنی محبت پہ قائم رہے۔

گھر والوں کو را ضی کر نے کے لئے انہوںنے اپنے اپنے مذاہب کی رسوم کو بالائے طاق رکھ کر ناصرف شادی رچا لی بلکہ اپنی مشترکہ ثقافت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کا جشن بھی منایا۔

جو شی اب جنید کی بیوی ہے، اس نے بتایا کہ بھارتی معاشرے میں ہندو اور مسلمانو ں کو علیحدہ علیحدہ قوم تسلیم کیا جا تا ہے اور اس بات پر زور دیا جا تا ہے کہ ہندو اور مسلما ن کبھی ایک نہیں ہو سکتے۔

اس نے مزید کہا کہ ہم دونوں نے ان تمام تنازعات کی فکر کئے بغیر شادی کی اور خوب خو شیا ں بھی منائیں۔ ہم اب ایک ہو چکے ہیں۔

جنید شیخ کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی سو چا بھی نہیں تھا کہ ہم اتنی آسانی سے ایک دوسرے کو پا لیں گے ، میری شادی میری زندگی کا ایک خو ب صورت دن بن گیا ہے۔
تازہ ترین