• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
1973 سے امریکہ اور کینیڈا آتا جاتا رہتا ہوں اور دونوں پڑوسی ممالک کے اتارچڑھائوبھی دیکھتا ہوں۔اس زمانے میں امریکہ آنے کیلئے ویزے کی ضرورت ہوتی تھی جو بے حد آسانی سے ہم پاکستانیوں کو مل جاتا تھا۔بعد میں تو امریکہ نے ہمارے لئے بکس ویزہ متعارف کروایا یعنی نہ لائن لگانے کی ضرورت تھی اور نہ خود ویزے کیلئے آنا پڑتا تھا ۔آپ کو اگر ایک مرتبہ ویزہ 5سال کیلئے مل جاتا تھا تو پھر آپ صرف اپنے اور فیملی کے پاسپورٹ امریکی ایمبیسی کے باہررکھے ہوئے بڑے صندوق میں ڈال جائیں تو چند دن بعد آپ یا کوئی بھی ٹریول ایجنٹ جاکر ایمبیسی سے وصول کرلیتا تھا اور آپ جب فیملی کیساتھ امریکہ کے کسی بھی ائیرپورٹ پر پہنچتے تھے تو وہ صرف یہ پوچھتا تھا کہ آپ کیوں آئے ہیں امریکہ میں ،اگر آپ کہتے ہیں کہ ہم سیر وتفریخ کے لئے آئے ہیں تو وہ دوسرا سوال کرتا تھا کہ آپ کے پاس کتنی رقم ہے۔ یا آپ اپنے رشتہ دار سے ملنے آئے ہیں۔ وہ بھی کافی تھا وہ پاسپورٹ پر مہر لگاکر کہتا تھا ویلکم ٹو امریکہ یعنی خوش آمدید امریکہ میں۔پھر آہستہ آہستہ سوالات بڑھتے گئے ویزوں پر ہلکی ہلکی پابندیاں لگتی گئیں ۔مگر کینیڈا میں آنے کیلئے اُن دنوں کوئی ویزہ نہیں ہوتا تھا۔آن آرائیول یعنی ائیرپورٹ پر بھی ہم پاکستانیوں کو نہ صرف ویزہ مل جاتا تھا بلکہ امیگریشن والے پوچھتے تھے کہ آپ کیا مستقل کینیڈا کی شہری بننا چاہتے ہیں، تو یہ رہائشی فارم بھر دیں پھر وہ چند سالوں بعد آپ کو کینیڈا کا پاسپورٹ بھی دے دیتے تھے ۔پھر دنیا بھر کی طرح کینیڈا نے بھی آہستہ آہستہ پاکستان سے کینیڈا آنیوالے لوگوں پر ویزے کی پابندیاں لگانی شروع کردیں ۔پھر وہ پابندیاں بڑھتی گئیں مگر دیگر ممالک کی طرح نہیں کیونکہ کینیڈا رقبے کے لحاظ سے بہت ہی بڑا ملک ہے ،یعنی اس ملک میں 8آٹھ گھنٹوں کی فلائٹ چلتی ہیں اور مقامی وقت میں بھی 3گھنٹوں کا فرق پڑتا ہے ۔مگر آبادی صرف 36ملین ہے یعنی کراچی کی آبادی کا ڈیڑھ گُنا ہے ۔اس ملک میں کسی بھی قوم، مذہب، رنگ نسل کو ترجیح نہیں ہے ۔یکم جولائی 2017ء کو پوری قوم 150سالہ آزادی منا رہی ہے ۔اسکے 10صوبے ہیں ۔اور Territories3 یعنی چھوٹے صوبے ہیں ۔ہم 200ملین آبادی والے ملک میں صرف 4صوبے اور ایک دارلحکومت رکھتے ہیں۔ میں اکثر قارئین کو اپنے سفر سے بھی آگاہ کرتا رہتا ہوں ۔یعنی میں کینیڈا کے چند شہروں کی معلومات فراہم کرتا رہتا ہوں ۔
اس مرتبہ میں کینیڈا کے خوبصورت ترین شہر وینکور(Vancourve)کی سیر وتفریخ سے آگاہ کرنا چاہتاہوں ۔گو کہ اس کی آبادی 40لاکھ سے بھی کم ہے مگر اس کاموسم بہت ہی معتدل ہے ۔دیگر علاقے کینیڈا میں منفی 50سینٹی گریڈ تک چلے جاتے ہیں ۔مگر یہاں نہ گرمی زیادہ پڑتی ہے نہ سردی ۔وینکور (Vancourve) صوبہ برٹش کولمبیاکہلاتا ہے ۔یہاں کی پہاڑیاں اپنا جواب نہیں رکھتیں ۔اس میں جھیلیں ،دریا ،سمندر تمام رعنایاں نظر آتی ہیں۔ بہت بڑی بڑی شاہراہیں ہیں۔خوبصورت پہاڑوں کو کاٹ کرراستے بنائے گئے ہیں۔ ان پہاڑوں کو آنے والے ٹورسٹ کے لئے ایک عجیب ریلوے لائن پہاڑوں ،دریائوں ،جھیلوں سے نکال کر ایک کارنامہ انجام دیا ہے ۔اس ٹرین کا نام پتھریلی پہاڑی سلسلہ یعنی (Rocky Mountainweer) ہے۔1960 ء میں کینیڈا کی سب سے لمبی ٹرین 41بوگیاں لگاکر چلائی گئی اور آج تک وہی ٹرین وینکورسے 2دن کے بعد کیم لوپس ایک رات رُکتی ہے اور دوسری دن Banfm شہر تک پہنچتی ہے ،تیسری دن جیسپر جاتی ہے پھر آگے گلیشیر کی طرف جاتی ہے،آپ 4پانچ یا 6دن تک ان پہاڑوں کی سیر کرسکتے ہیں ۔میں نے ایسا خوبصورت ٹرین کا سفر نہیں کیاجوایک ہفتے میں ایسے ایسے پہاڑوں ، جھیلوں،دریائوں ،سمندروں لمبے لمبے پلوں ،سرنگوں سے گزار کردنیا بھر کے ٹورسٹوںکو کینیڈا کی سیر کرواتی ہے،واقعی دنیا کے عجائبات میں سے ایک تھی ۔ ہم دونوں میاں بیوی کوہمارے امریکہ کے دوست کرنل نواز پیرزادہ اور اُن کی بیگم نے اس علاقےسےمتعارف کروایا ۔ دونوں فیملیاں ا ن علاقوں سے بہت محظوظ ہوئیں ،حالانکہ 10پندرہ سال سے تو ہم ہر سال آتے جاتے رہتے تھے مگر ٹورنٹو کی سیاحت تک محدود رہے ۔انہی علاقوں کے باغات ،جھیلیں اور دریائوں سے انجوائے کرتے رہے ۔سب سے بڑی بات اس ٹرین کے اسٹاف کی تھی جو خدمت کرنے میں اپنا جواب نہیں رکھتا یعنی صبح 8بجے جب آپ وینکور میں ان کے (Rocky Mounteer)اسٹیشن پہنچیں گے ۔تو ان کا اسٹاف آپ کی گاڑی سے ہی آپ کو اور آپ کے سامان کو اُٹھاکر اسٹیشن کے اندر لائے گا آپ کا ٹکٹ بنواکر آپ کی بوگی میں آپ کو ٹرانسفر کرے گا۔پھر صبح صبح ناشتہ جو ٹرین کے نیچے والے حصے میں ٹیبل لگی ہوئی ہیں اُس میں لاکر کھلائیں گا۔آپ کے مینو کارڈ کے مطابق ڈیڑھ گھنٹے تک آپ جو بھی پھل ،سلاد،انڈے ،پنیر،ٹوسٹ وغیرہ منگواتے جائینگے وہی وہ لاتے جائیں گے ۔پھر 12بجے سے 2بجے تک لنچ کا وقت ہوتا ہے ۔مینوکارڈ میں مچھلی ،جھینگے ،مرغی گائے کا گوشت (یہ حلال نہیں ہوتا)تو آپ مچھلی ،جھینگے ،انڈے سبزی وغیرہ کھاسکتے ہیں ۔پھر 6بجے یہ ٹرین کیم کورٹ پہنچتی ہے۔ تو آپ کا سامان آپ کے ہوٹل پہنچنے سے پہلے آپ کے کمرے میں پہنچ جاتا ہے ۔پھر دوسرے دن صبح ساڑھے 6بجے آپ کو ہوٹل سے لے کر پھر ٹرین میں بٹھادیاجاتاہے پھر خدمت شروع ہوجاتی ہے اس طرح شام کو نئے شہر (Banfm)پہاڑی علاقے میں پہنچادیا جاتا ہے ۔پھر سارا دن ٹرین چلتی رہتی ہے ۔اور پھر شام کو نئے شہر میں آپ کو ہوٹل میں اتاردیاجاتا ہے ۔اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ نے کتنے دن کا پیکیج لیا ہے ،10پندرہ دن تک آپ اس ٹرین کی سیر کرسکتے ہیں۔
آپ یقین کریں ان کی خدمات کو آپ کسی اور ملک کے جہازوں کے کروزیا ورکر سے مقابلہ نہیں کرسکتے ۔وہ آپ کو کھلاکھلا کراورخدمت کرکرکے 8گھنٹوں کے سفر کو محسوس نہیں ہونے دیتے ۔اس کا کرایہ عام ٹرینوں سے زیادہ ہے مگر انجوائے منٹ کا جواب نہیں ہے ۔اس ٹرین میں 2کلاسیں ہوتی ہیں یعنی اول درجے کی جگہ کو گولڈلیف اور لوئردرجے کو سلورکہاجاتا ہے ۔گولڈ لیف کی بوگی شیشے سے بنی ہوتی ہے ۔آپ کھلا آسمان اور چاروں طرف دیکھ سکتے ہیں یہ ٹرین اپریل سے اگست تک چلتی ہے ۔تمام راستے آپ خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں۔زندگی میں ایک مرتبہ ضرور اس ٹرین میں سفر کرکے دیکھیں آپ مایوس ہرگز نہیں ہونگے۔



.
تازہ ترین