• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں عینی گواہوں کے تحفظ کے لئے نیا شعبہ قائم

Sindh Establishes New Department For The Protection Of Witnesses

سندھ میں وٹنس پروٹیکشن آرڈیننس 2013 کے تحت دہشت گردی کے مقدمات میں عینی شاہدین کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں نیا شعبہ بنا دیا گیا ہے۔

شعبےکے لئے صوبے کے ہر ضلع میں ایس ایس پی آفس میں وٹنس پروٹیکشن آفس قائم کیا جا رہا ہے جس کا انچارج ڈی ایس پی کو بنایا جائے گا۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے نمائندے کو بتایا کہ صوبے بھر میں دہشت گردی یا دیگر سنگین مقدمات میں عینی شاہدین کی تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں جونہی ایسے عینی شاہد سامنے آئیں گے اُن کے کیسز کا جائزہ لے کر بین الاقوامی اسٹینڈرڈ کے مطابق اُن کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی۔

ثناء اللہ عباسی نے بتایا کہ صوبے بھر میں اب تک تین ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جن کے عینی شاہدین کو حفاظت کی ضرورت ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ اُن میں ایک عینی شاہد کراچی کے ضلع ساوٴتھ کے مقدمے میں گواہ ہے اور دوسرا رینجرز کے مقدمے اور تیسرا کاوٴنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کے کیس میں عینی شاہد ہے۔

ان تینوں گواہوں کو درپیش سیکورٹی خدشات کا جائزہ لیا جارہا ہے جس کے بعد اُسی اسٹینڈرڈ کے مطابق اُن کی حفاظت کا بندوبست کیا جائے گا۔

ان تینوں کیسز کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر لیا جارہا ہے اور اس کے لیے جو نفری متعین کی جائے گی اُس کے لیے الگ بجٹ منظور کیا جائے گا۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق امریکا میں لاگو مارشل سروسز طرز کے شعبے کی طرح سندھ میں بھی سنگین مقدمات چلانے والے ججوں اور اُن مقدمات کے گواہوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔

گواہوں کی شناخت خفیہ رکھنے کے لیے نادرا سے اُن کے ڈمی شناختی کارڈ بھی بنوائے جائیں گے، اس سلسلے میں نادرا کے نمائندوں کو بھی تمام کارروائی میں ساتھ رکھا جارہا ہے۔

تازہ ترین