• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم محمد نواز شریف نے وزارت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ کی ارسال کردہ تجاویز کے مطابق 70سال سے التوا میں پڑا مطالبہ پورا کرتے ہوئے فلمی شعبے کو باقاعدہ انڈسٹری قرار دینے کا مستحسن اعلان کیا ہے۔ فلمی شعبے سے وابستہ عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جانے والے بہت سے نامور لوگ اس اعلان کی حسرت دل میں لیے کسمپرسی کی زندگی گزار کر دنیا سے چلے گئے، جو چند ایک زندہ ہیں گمنامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور اپنی پوزیشن کی وجہ سے لوگوں کے آگے ہاتھ بھی نہیں پھیلا سکتے۔ وزیراعظم نے وزارت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ کو ہدایت کی ہے کہ وزارت خزانہ اور متعلقہ اداروں کے ساتھ باہمی مشاورت سے اس پیکیج کو جلد حتمی شکل دے کر حکومت کو حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے۔ وزیراعظم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلمی صنعت سے وابستہ مالیاتی قوانین میں نرمی کی جائے اور ٹیکس سے استثنیٰ کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔ اس پیکیج کے تحت بین الاقوامی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے ’’نیشنل فلم اینڈ براڈکاسٹنگ کمیشن‘‘، ’’نیشنل فلم انسٹی ٹیوٹ اور اکیڈمی‘‘ کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا۔ فلمی صنعت سے متعلقہ آلات اور سامان کی درآمد پر خصوصی رعایت دی جاسکے گی۔ وزیراعظم نے بالکل درست کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے غیور عوام نے دہشت گردی کے خوفناک عفریت کو گلیوں، مساجد، امام بارگاہوں، عوامی اجتماعات کی جگہوں پر محو رقص دیکھا۔ فلمی صنعت کی بحالی معاشرے کو صحت مند تفریح دینے کے ساتھ ساتھ خوف کی فضا سے باہر نکلنے میں مدد دے گی۔ اس اقدام سے فلمی شعبہ پھر سے فعال ہو جائے گا۔ اس سے وابستہ لوگوں میں خوشحالی آئے گی اور حکومت کو محصولات کی مد میں خاطر خواہ فائدہ ہوگا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعظم کے اعلان پر جلد عملدرآمد کیا جائے آخری سانسیں لیتے فلمی شعبے کو جتنی جلد ممکن ہو ’’آکسیجن‘‘ فراہم کی جائے اور اس کی بحالی کا مربوط پروگرام بنایا جائے۔

 

.

تازہ ترین