• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکام کی توجہ کا طالب ،لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کا آبائی مکان

Dilip Kumars House Stands In Shambles

محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھر کی جانب سے قرار دی گئی محفوظ یادگار اور وزیراعظم کے بقول ملک کا قومی اثاثہ لیجنڈری بالی ووڈ اداکار دلیپ کمار کا آبائی مکان حکام کی غفلت اور لاپرواہی کی افسردہ کہانی پیش کررہا ہے ۔

بے بسی کی تصویر پیش کرتا دلیپ کمار کا مکان قصہ خوانی بازار کے قریب محلہ خداداد کی ایک تنگ گلی میں واقع ہے۔

کئی دہائیوں سے خالی گھر کی چھتیں اوردروازیں توجہ نہ ملنے کے باعث آہستہ آہستہ گرنے لگی ہیں۔

دلیپ کمار کے آبائی مکان کے اردگرد رہنے والےکچھ رہائشی جو پہلےلیجنڈ ری اداکارکے گھرکو سراہتی نگاہوں سے دیکھا کرتے تھے ، اب اسے معنی خیز نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔

اس سے قبل بھی عمارت کو گودام کے طور پر استعمال کئے جانے کے باعث بڑی حد تک نقصان پہنچایا گیا جبکہ بوسیدہ اور گرنے کے باوجود اس کا بے جا استعمال رکا نہیں۔

ٹریجڈی کنگ دلیپ کمار 1922 میں اسی مکان میں پیدا ہوئےجبکہ ان کی سوانح عمری سے متعلق کتاب میں ان کے اسی گھر کے دروازے کے ساتھ لی گئی تصویر کو بھی شائع کیاگیا ۔

دلیپ کمار کو 1998میں ان کی اداکاری کی بدولت پاکستانی حکومت کی جانب سے نشان امتیاز کے اعزاز سے بھی نوازاگیا۔

سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ قومی ورثے کے طور پر دلپپ کمار کے آبائی مکان میں جو بھی کچھ باقی ہے اس کی تعمیربےحد ضروری ہے۔

2014میںپختونخواہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹرکی جانب سے 1975 اینٹی کوئٹی ایکٹ کے تحت دلیپ کمار کے قومی ورثے قرار دیئے جانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا جسے گھر کے مالک کی جانب سے عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا ۔

حکام کا کہنا ہے کہ مکان کی حالت اتنی خستہ ہے کہ مکان کو اس کی اصل شکل میں محفوظ کرنا مشکل ترین امر ہے ۔

دوسری جانب محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر صمد کا کہناہے کہ خیبر پختونخواہ کے نئے اینٹی کوئٹی ایکٹ 2016 کے تحت بالی ووڈ اداکار کے گھر کی تعمیر نو بہت آسان ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دلیپ کمار کا گھر ثقافتی اہمیت کا حامل ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کی اصل حالت کو برقرار رکھا جائے تاکہ یہ مکان دلیپ کمار کی شناخت کے ساتھ قومی ورثے کے طور پر پاکستان میں ہمیشہ رہ سکے۔

تازہ ترین