• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک میں جو گندی اور الزام تراشی کی سیاست چل رہی ہے اس سے طبیعت سخت نالاں ہے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ ہمارے سیاست داں کیوں مغربی ممالک کے لیڈروں سے سیاست کی تہذیب نہیں سیکھتے۔ وہاں سیاست میں زور شور سے الیکشن کے وقت ایک دوسرے کی کارکردگی پر تنقید ہوتی ہے مگر تہذیب کا دامن کبھی نہیں چھوڑا جاتا۔ ہمارے یہاں منہ کھلا اور گالیاں ، غیرمہذب باتیں شروع ہوجاتی ہیں۔ آجکل پاناما لیکس نے پوری قوم کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ میرا اپنا اندازہ یہ ہے کہ میاں صاحب کے دونوں بیٹوں کی آمد اور ان سے تفتیش شاید اچھا شگون نہیں ہے۔ برٹش شہریوں کی حیثیت سے اُنھیں وہیں رہنا چاہئے تھا اب ان پر پاکستانی قوانین لاگو ہونگے۔ دیکھئے یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔ آئیے آج چند اہم معلومات آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں:۔
(1)سب سے پہلے چند مغربی دانشوروں کے اسلام کے بارے میں تاثرات حاضر خدمت ہیں۔(1) ’’اسلام یقینا کبھی نہ کبھی دنیا پر حکومت کرے گا کیونکہ یہ مذہب معلومات اور عقل و فہم کا اشتراک ہے۔‘‘ (Leo Tolstoy 1828-1910) (2) ’’اسلام کی دوبارہ بالادستی تک، کتنی ہی نسلیں قتل و غارتگری اور تشدد کا شکار رہیں گی اور زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیںگی پھر اچانک پوری دنیا اسلام کو قبول کرلے گی اور اس دن لوگوں کے دل خوش ہونگے اور دنیا میں امن و امان ہوگا ۔‘‘ (Herbert Wells - 1846-1946) ، (3) ’’مجھے یقین ہے کہ مسلمانوں نے یہ (ترقی، امن و امان) اپنی ذہانت سے کیا جو کہ یہودی نہ کرسکے۔ اسلام میں قوّت ہے، امن و امان قائم کرسکتا ہے۔‘‘ (Albert-Einstein 1879-1955) ، (4)’’وہ اعتقاد جو ہم میں ہے اور جو دنیا میں ہم سے بہتر ہے وہ اسلام ہے۔ اگر ہم اپنا دل و دماغ کھلا رکھیں اس کو سمجھنے کے لئے تو ہمارے لئے بہت بہتر ہوگا۔‘‘ (Huston Smith 1919 - 2016) ، (5) ’’اسلام یورپ کا سرکاری مذہب ہوگا اور یورپ کا مشہور شہر اسلامی مملکت کا دارالخلافہ بن جائے گا۔‘‘ (Michael Nostradamus 1503-1566) ، (6)’’میں نے اسلام کا مطالعہ کیا اور یہ یقین ہوگیا کہ اس کو پوری دنیا اور پوری انسانیت کا مذہب ہونا چاہئے۔ اسلام پورے یورپ میں پھیل جائے گا اور یورپ میں ہی اسلام کے بڑے مفکّر پیدا ہونگے۔ ایک وقت آئے گا کہ اسلام ہی حقیقتاً دنیا کا سب سے بڑا ترغیب و ہدایت دینے والا مذہب ہوگا۔‘‘ (Lord Bertrand Russell 1872-1970) ، (7)’’اسلام صرف امن و مفاہمت کا درس دیتا ہے۔ عیسائیوں کو دعوت دو کہ وہ اس اصلاح کرنے والے مذہب کی قدر کریں۔‘‘ (Gosta Lobon 1841-1931) ، (8)’’پوری دنیا ایک دن اسلام کو قبول کرلے گی اگرچہ وہ شاید یہ نام نہ استعمال کریں مگر وہ اس کو ضرور قبول کرینگے مجازی طور پر۔ مغرب اسلام کو ایک دن ضرور قبول کرلے گا اور اسلام ان لوگوں کا مذہب ہوگا جنھوں نے دنیا میں مطالعہ کیا ہوگا۔ اسلام دنیا کا سب سے بہترین مذہب ہے۔‘‘ (George Bernard Shah 1856-1950) ، (9)’’دیر یا بدیر ہم سب کو اسلام قبول کرنا پڑے گا، یہ ہی سچا مذہب ہے اگر کوئی مجھے مسلمان کہہ کر پکارے گا تو میں قطعی بُرا محسوس نہ کرونگا ، میں اس سچے مذہب کو قبول کرتا ہوں۔‘‘ (Johann Geith 1749-1832) ۔
(2) آپس کے معاملات سدھارنے کے لئے کتنی زبردست ہیں قرآن حکیم کی یہ نو باتیں، کاش ہم اسے اپنے عمل میں لائیں!!!
1۔کوئی بھی بات سن کر پھیلانے سے پہلے تحقیق کرلیا کرو، کہیں ایسا نہ ہوکہ بات سچ نہ ہو اور کسی کو انجانے میں نقصان پہنچ جائے۔
2۔دو بھائیوں کے درمیان صلح کروا دیا کرو، تمام ایمان والے آپس میں بھائی بھائی ہیں۔
3۔ہر جھگڑے کو حل کرنے کی کوشش کرو اور دو گروہوں کے درمیان انصاف کرو۔ اللہ کریم انصاف کرنیوالوں کو پسند فرمایا ہے۔
4۔کسی کا مذاق مت اڑائو، ہو سکتا ہے کہ وہ اللہ کے نزدیک تم سے بہتر ہو۔
5۔کسی کو بے عزّت مت کرو۔
6۔لوگوں کو برے القابات (الٹے ناموں) سے مت پکارو۔
7۔ برا گمان کرنے سے بچو کہ کچھ گمان گناہ کے زمرے میں آتے ہیں.
8۔ ایک دوسرے کی ٹوہ میں نہ رہو۔
9۔تم میں سے کوئی ایک کسی دوسرے کی غیبت نہ کرے کہ یہ گناہ کبیرہ ہے اور اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانے کے مترادف ہے۔
اللہ کریم اخلاص کے ساتھ عمل کرنے کی توفیق دے۔ آمین یارب العالمین ۔ یقیناً یہ احکام عمل کے لئے ہیں۔
(3) آجکل قطر ، ایک چھوٹے سے اسلامی ملک کو بڑے بڑے اسلامی ممالک نے روایات کے مطابق تباہ کرنے کی کوشش شروع کی ہے۔ آئیے میں اس چھوٹے سے ملک کے بڑے بڑے کام آپ کی خدمت میں پیش کروں:
1۔دُنیا میں سب سے زیادہ فی کس آمدنی (ایک لاکھ چھیالیس ہزار ڈالر سالانہ) ہے۔
2۔دنیا میں دوسرے نمبر کا ملک ہے جہاں 30 ہزار ملین نیئرز ہیں۔
3۔عرب ممالک میں پہلا اور پوری دنیا کا چوتھا ملک ہے جو اعلیٰ تعلیم مہیا کرتا ہے اور جاپان کے بعد اس کا نمبر ہے۔
4۔ عرب ممالک میں نمبر ایک اور دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے جو صحت کا اعلیٰ نظام فراہم کرتا ہے۔
5۔عرب ممالک میں نمبر ایک اور دنیا میں 20ویں نمبر پر ہے جو کرپشن کے خلاف کامیاب جہاد کررہا ہے۔
6۔دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں امن و امان و سلامتی و حفاظت اور دہشت گردی کا فقدان ہے۔
7۔پہلا عرب اور 12 واں ملک ہے جو دنیا میں ترقی کے مقابلےمیں آتا ہے۔
8۔دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں بیروزگاری نہیں ہے۔
9۔قطر کے زرمبادلہ کا ٹوٹل قطری ریال 1.1ٹریلین ہے یعنی 1100 بلین ۔
10۔قطر بنک عرب دنیا کا سب سے بڑا بنک ہے جس کے ذخائر 520 بلین ریال ہیں۔
11۔اس کے پاس 300بلین ریال فنڈز ہیںجو دوسرے ممالک میں لگائے ہوئے ہیں۔
12۔یورپ کے مشہور بنکوں بارکلیز اور کریڈٹ سوئس میں بڑے شیئر ہیں۔
13۔دنیا کے اور لندن کے مشہور اعلیٰ اجزاکا اسٹور ہیرڈز اس کا ہے۔
14۔ہر سال 6 بلین ڈالر سائنٹیفک ریسرچ پر خرچ کرتاہے۔
15۔قطر ایئرویز کے پاس اعلیٰ نئے170جہاز ہیں۔
16۔قطر ٹیلی کام 17 ممالک میں سرگرم ہے اور اس کے 107 ملین لوگ ممبر ہیں۔
17۔قطر لندن کے ٹاورز کا 28 فیصد کا مالک ہے۔
18۔اس کے تمام شہریوں کا اندرون و بیرون ملک مفت علاج کیا جاتا ہے۔
19۔دنیا کا واحد ملک ہے جہاں بجلی اور پانی مفت ہے۔
20۔حماد ایئرپورٹ کو دنیا میں بہترین ایئر پورٹ مانا جاتا ہے۔
21۔دنیا کا واحد ملک ہے جہاں کوئی ٹیکس نہیں ہے۔
22۔دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں فائبر آپٹک لگایا گیا۔
23۔دنیا کے پہلا نمبر پر قومی بچت والا ملک ہے۔
24۔دنیا کا قدرتی تباہی کے خلاف محفوظ ترین ملک ہے۔
25۔عرب ممالک میں سب سے تیز انٹرنیٹ والا ملک ہے۔
26۔ عرب ممالک میں خوراک کی دستیابی و ذخیرے کا پہلا ملک ہے۔
27۔ہیومن ڈیویلپمنٹ میں نمبر ایک ملک ہے۔
28۔کیپٹل مارکیٹ کے فروغ میں نمبر ایک عرب ملک ہے۔
29۔عرب ممالک میں سب سے بہتر ہوائی کمپنی ہے۔
30۔دنیا میں ایل پی جی پیدا کرنے والا ملک ہے (پاکستان کو سپلائی کررہا ہے)۔
31۔دنیا میں سب سے بڑا بحری جہازوں کا بیڑا ہے جو گیس ٹرانسپورٹ کرتا ہے۔
32۔15 بلین بیرل تیل کے ذخائر ہیں جو کہ تقریباً 40 سال کے لئے کافی ہیں۔
33۔900 ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے ذخائر ہیں جو تقریباً 150 سال کے لئے کافی ہیں۔
34۔دنیا میں پیٹروکیمیکل پروڈکشن میں چوتھا ملک ہے۔
35۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ دوسرے اسلامی ممالک کے برخلاف یہ ملک اور اس کے قابل حکمراں سائنس، ٹیکنالوجی اور سائنٹیفک ریسرچ کو بہت اہمیت دے رہے ہیں۔
36۔یہاں مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا ایئر فورس کا اڈہ ہے اور اس وقت امریکہ ہی اس کے خلاف سازشوں میں شریک ہے۔
یہ ایک حقیقت ہے اور تاریخ بھی گواہ ہے کہ ہم مسلمانوں کو ہمیشہ مسلمانوں کے ہاتھوں ہی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

 

.

تازہ ترین