• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان چیمپئن، بھارتی ٹیم کو روند ڈالا، انڈین آدھا اسکور بھی نہ بناسکے، پوری ٹیم 30.3 اوورز میں بک ہوگئی

اوول،لندن(عبدالماجد بھٹی؍نمائندہ خصوصی) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا پاکستان پہلی بار چیمپئن بن گیا، شاندار بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ سے بھارت کو روند ڈالا، بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان کے 339رنز کے ہدف کا آدھا اسکور بھی نہ کرسکی اور پوری ٹیم 30.3اوورز میں ڈھیر ہوگئی، نوجوان اوپنر فخرزمان کی شاندار سنچری114رنز، محمد عامر اور حسن علی کی شاندار بولنگ تین تین وکٹیں لیکر نمایاں رہے۔ تفصیلات کے مطابق نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی ٹیم نے ناممکن کو ممکن بناتے ہوئے ماہرین کو حیران اور چیمپئن والے انداز میں مضبوط حریف اور دفاعی چیمپئن بھارت کو چاروں شانے چت کردیا اور گروپ میچ میں اپنی شکست کا بدلہ بھی لے لیا۔ پاکستان اور بھارت کے مابین اتوار کو اوول میں کھیلے گئے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان نےبھارت کو 180رنز سے عبرتناک شکست دیکر ٹورنامنٹ کی پہلی شکست کا بدلہ چکا کر ٹرافی اپنے نام کرلی۔ میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر اڑھائی بجے شروع ہوا اور بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ۔ اوپنر فخرزمان پہلے اوور میں نو بال پر آئوٹ ہونے سے بچے تو پاکستان نے جیت کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھنا شروع کردیا تھا۔ اوپنر فخرزمان اور اظہر علی نے 128رنز کی شراکت قائم کی اوراظہر علی 59رنز بنا کر رن آئوٹ ہوئے، اس کے بعد فخرزمان اور بابر اعظم نے شاندار کھیل پیش کیا اور 72رنز کی پارٹنر شپ قائم کرتے ہوئے پاکستان کا اسکور 33.1اوورز میں 200رنز تک پہنچایا اور پاکستان کا فخر فخر زمان114رنز بنا کر پانڈیا کی گیند پر جدیجا کے ہاتھوں کیچ ہوکر آئوٹ ہوگیا۔ بابر اعظم اور شعیب ملک نے تیسری وکٹ کی شراکت پر 47رنز کی پارٹنرشپ جوڑی اور پاکستان کی تیسری وکٹ 247رنز پر گری اور شعیب ملک 12رنز بناکر بھنیشور کمار کی گیند پر آئوٹ  ہوئے۔ بعد میں محمد حفیظ اور بابر اعظم نے پاکستان کا اسکور آگے بڑھایا20رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد بابر اعظم جادو کی گیند پر 46رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے اور یوں پاکستان کی چوتھی وکٹ 267رنز پر گرگئی۔ بابر اعظم کے بعد عماد وسیم اور محمد حفیظ نے 71رنز کی شراکت داری قائم کی اور پاکستان کا اسکور 338رنز تک پہنچایا۔ محمد حفیظ57رنز اور عماد وسیم 25رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔ بھارت کی جانب سے بھنیشور کمار، پانڈیا اور جادو نے ایک ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔دوسری اننگز میں جب بھارتی بلے باز میدان میں آئے تو محمد عامر اور جنید خان نے کسی کو وکٹ پر زیادہ دیر کھڑے ہونے کی مہلت نہ دی اور وقفے وقفے سے محمد عامر کی تیز دھواں دار بولنگ سے بھارتی اوپنرز روہت شرما کو 0، ویرات کوہلی کو 5اور شکھر دھون کو 21رنز پر پویلین کی راہ دکھائی۔ بھارت کی پہلی وکٹ 0، دوسری 6 اورتیسری وکٹ 33رنز پر گری اور تینوں وکٹیں محمد عامر نے لیں۔ تین بھارتی اوپنرز آئوٹ ہونے کے بعد یوراج سنگھ اور مہندر سنگھ دھونی نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور 54رنز پر یوراج سنگھ بولر شاداب کی گیند پر 22رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین لوٹ گئے،اس کے بعد حسن علی نے 54رنز پر ہی ایم ایس دھونی کی وکٹ لیکر بھارت کے پانچویں کھلاڑی کو گرائونڈ سے باہر کرکے پویلین بھیج دیا۔72رنز پر بھارت کی چھٹی وکٹ جادو کی گری ، جادو کو شاداب خان کی گیند پر کپتان سرفراز نے کیچ کرکے آئوٹ کیا۔ اس کے بعد پانڈیا اور جدیجا کے درمیان بھارتی اننگز کی بڑی پارٹنر شپ 80رنز کی قائم ہوئی تاہم ایک غلط رن لیتے ہوئے حسن علی کی گیند پر محمد حفیظ کے تھرو پر ہردیک پانڈیا 76رنز بناکر آئوٹ ہوئے اور یوں بھارت کی ساتویں  وکٹ152رنز گر گئی، 156رنز پر جدیجاکی آٹھویں، 156رنز پر ہی ایشون کی نویں اور آخری وکٹ 158رنز پر بمارا کی گری اور یوں بھارت کی ٹیم 158رنز پر ڈھیر ہوگئی اور تاریخ ساز فتح اور پاکستان کو سرفراز نے عید کا تحفہ دینے کا وعدہ پورا کردیا۔آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر ،سی ای او ڈیو ڈ رچرڈسن اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان تقریب تقسیم انعامات میں موجود تھے لیکن انعامات آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ اور بھارت کے سروو گنگولی نے انعامات تقسیم کئے۔ 114رنز بنانے پر فخر زمان مین آف دی میچ، ٹورنامنٹ میں 13اور میچ میں تین وکٹ لینے پر حسن علی پلیئر آف دی ٹورنامنٹ اور بہترین بولر قرار پائےاور انہیں گولڈن بال دی گئی جبکہ شکھردھون ٹورنامنٹ کے بہترین بلے باز قرار پائے اور انہیں گولڈن بیٹ دیا گیا،رنر اپ ٹیم کو میڈلز سے نواز گیا، جبکہ پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز جیکٹ اور ٹرافی دی گئی۔ فاتح پاکستان ٹیم کو22لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم بھی ملی۔ 2017کے ٹورنامنٹ کے لئے آئی سی سی ٹورنامنٹ کے لئے مجموعی طور پر45لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم کا اعلان کیا گیا ہے۔فائنل ہارنے والی بھارتی ٹیم کو گیارہ لاکھ ڈالرز دیئے گئے۔سیمی فائنل ہارنے والی انگلینڈ اور بنگلہ دیش کو چار لاکھ پچاس ہزار ڈالرز ملیں گے۔ اختتامی تقریب میں بولر حسن علی نے کہا کہ مجھے میری محنت کا صلہ ملا ہے، بھارت کے خلاف میچ سے قبل مجھ پر کوئی دباو نہیں تھا، میں نے ٹاپ کے بیٹسمینوں کو آوٹ کیا اور آخری بیٹسمین کو آوٹ کرنے کا لمحہ بھول نہیں سکتا۔ کپتان سرفراز احمد پاکستانی عوام، ٹیم ، مینجمنٹ، بورڈ اور سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب کوئی نہیں کہے گا کہ ہم بھارت کو نہیں ہرا سکتے، یہ پاکستان کرکٹ کیلئے بہت اہم فتح ہے، ہم نے مثبت کرکٹ کھیلی اور کامیاب ہوئے، فائنل میں جیت کا تمام کریڈٹ باؤلرز کو جاتا ہے، محمد عامر اور دیگر بالرز نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، آج فائنل میں فخر زمان کی اننگز بہت عمدہ تھی، ہمارے زیادہ تر کھلاڑی نوجوان ہیں انہوں نے مایوس نہیں کیا، مجھے اپنی ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں پر فخر ہے، ٹیم کی کپتانی پر فخر ہے سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جیت کا سارا سہرابائولرزکو جاتا ہے، ہم نے متحد ہوکر کھیل پیش کیا، یہ جیت ہم میں اور جوش پیدا کرےگی جب ہم یہاں آئے تو بس یہ سمجھ کر آئے تھے جیت کر جائینگے، فخرزمان نے چیمپئنز کی طرح کھیلا، ہم نے مثبت کرکٹ کھیلی اور کامیاب ہوئے۔ بعدازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاتح کپتان سرفراز احمد نےکہا کہ ٹورنامنٹ جیتنے پر خوشی بیان سے باہر ہے، سمجھ میں انہیں آرہا ہے کہ جذبات اظہار کس طرح کروں۔جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم اور ٹیم انتظامیہ کوجاتا ہے۔سرفرا زاحمد نے کہا کہ بھارت کے خلاف پہلے میچ میں شکست کے بعد میں نے پوری ٹیم کو یہی پیغام دیا کہ ہم ٹورنامنٹ سے باہر نہیں ہوئے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہم چار بڑی ٹیموں سری لنکا،جنوبی افریقا ،انگلینڈ اور بھارت کو ہراکر فاتح بنے ہیں۔اب کوئی نہیں کہے گا کہ ہم بھارت کو نہیں ہراسکتے ہیں۔پاکستان کرکٹ کے لئے جیت اہم ہے۔ کھلاڑیو ں نے میری بات توجہ سے سنی اور ہم فاتح بن کر فخریہ انداز میں وطن لوٹ رہے ہیں۔ہم نے چاروں اچھی ٹیموں کو ہرایا لیکن سب سے حیران کن کارکردگی نوجوان کھلاڑیوں کی ہے۔فخر زمان ،رومان رئیس اور فہیم اشرف کا اس ٹورنامنٹ میں ڈیبیو ہوا تینوں نے متاثر کن کارکردگی دکھائی ہے۔اس جیت میں نوجوان کھلاڑیوں کا کردار اہم ہے۔کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ نوجوان ٹیم کے ساتھ ٹائٹل جتیں گے۔سرفراز احمد نے کہا کہ میں نے لڑکوں سے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ہر میچ کو عام کلب میچوں کی طرح لیں۔پاکستان سپر لیگ نے ہمیں اچھے اور ورلڈ کلاس کرکٹرز دیئے ہیں۔امید ہے کہ اب غیر ملکی ٹیمیں ہمارے ساتھ کھڑی ہوں گی اور پاکستان آکر انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی میں کردار ادا کریں گی۔سرفراز احمد نے کہا کہ ٹاس ہار کر خوش ہوا تھا۔ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے اور میں اور میرے ساتھی اس جیت کا مزہ لے رہے ہیں۔اس جیت پر اللہ تعالی کا جس قدر شکر ادا کروں کم ہے۔قوم نے روزے رکھ کر ہمارے لئے دعائیں کیں۔ان کا بھی شکریہ۔ دریں پاکستان کی جیت پر کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، لاہور، راولپنڈی، ملتان ، کوئٹہ اور پشاور سمیت ملک کے ہر کونے اور دنیا بھر میں جشن منایا گیا۔ سکھرسے نامہ نگار کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میچ پاکستان کے ہاتھوں میں بھارت کو بدترین شکست سے دوچار کرکے شاندار فتح حاصل کیے جانے پر ملک بھر کی طرح سکھر و گرد و نواح کے علاقوں میں بھی عوام خوشی سے جھوم اٹھے۔ شہریوں نے پاکستانی فتح کو قومی ٹیم کی جانب سے قوم کے لئے عید کا تحفہ قرار دیدیا۔ جناح میونسپل اسٹیڈیم سمیت شہر کے مختلف مقامات پر بڑی اسکرینیں نصب کرکے میچ دیکھا گیا، موٹر سائیکل سوار نوجوانوں نے پاکستانی پرچم اٹھاکر مختلف شاہراہوں پر گشت بھی کیا۔واضح رہے کہ لندن میں پاکستان نے2009میں یونس خان کی قیادت میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئینٹی   جیتا تھا۔اب اوول میں پاکستان نے بھارت کو ہراکر آئی سی سی چیمپنز ٹرافی کا اعزاز حاصل کیا۔سرفرا ز احمد ،عمران خان اور یونس خان کے بعد تیسرے کپتان بن گئے جن کی قیادت میں پاکستان نے کوئی آئی سی سی ایونٹ اپنے نام کیا۔سرفراز پہلی بار آئی سی سی کے کسی ایونٹ میں کپتانی کررہے تھے۔عمران خان کی کپتانی میں پاکستان نے 1992میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔ٹرافی جیتنے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کی خوشی دیدنی تھی۔سرفراز احمد نے جیسے ہی ٹرافی لی گراونڈ میں آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ورلڈ کپ بھی پاکستان نے رمضان المبارک کو جیتا تھا۔

تازہ ترین