• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن، مسجد کے باہر جنونی نے نماز پڑھ کر باہر آنے والوں پر وین چڑھادی، ایک شہید، 10 زخمی

Todays Print

کراچی(نیوزڈیسک، خبر ایجنسیاں)لندن میں مسجد کے باہر ایک جنونی نےنماز پڑھکر باہر آنے والوں پر وین چڑھادی جس کے نتیجے میں ایک شخص شہید اور 10زخمی ہوگئے تاہم موقع پر موجود لوگوں نے حملہ آور کو پکڑ کر سخت ردعمل دکھانےکی کوشش کی جسے مسجد کے امام نے بچا کر پولیس کے حوالے کردیا.

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے وین چڑھانے کے بعد کہا ’’ میں تم مسلمانوں کو قتل کردوںگا‘‘، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے جائے حادثہ کا دورہ کرکے مذمت کی اورکہا کہ ہر طرح کی انتہاپسندی سے لڑینگے، وین ڈرائیور نے اکیلے میں دہشت گردی کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی لندن میں ایک انتہا پسند سفید فام شخص ’’ڈیرن اوسبورن‘‘  نے تراویح کی نمازپڑھ کر مسجد سے باہر آنے والوں پر وین چڑھا دی جس کے نتیجے میں ایک نمازی شہید اور10 زخمی ہوگئےتاہم بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں 2افراد شہید ہوئے ہیں.

موقع پر موجود لوگوں نے حملہ آور کو پکڑ کرتشدد کا نشانہ بنانےکی کوشش کی جسے مسجد کے امام محمد محمود نے بچا کر پولیس کے حوالے کردیا، 47سالہ شخص کا تعلق کارڈف سے ہے، پولیس نے واقعے کو لندن پر دہشت گردی کا ایک اور حملہ قرار دیا ہے۔

بعد ازاں وزیراعظم تھریسامے نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئےواقعے کو برطانیہ پر ایک اور بڑا حملہ قرار دیا ہے، اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نےبھی فینز بری پارک مسجد کا دورہ کیا اور حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد کمیونٹیز کو تقسیم کرنا چاہتےہیں مگر وہ اس سازش میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

ادھر مسلم کونسل برطانیہ کے سیکریٹری جنرل ہارون خان نے کہا ہے کہ برطانیہ میں اسلاموفوبیا بڑھ گیا ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مساجد کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کرے، ایک عینی شاید عبدالرحیم نے بتایا کہ نمازیوں پر گاڑی چڑھانے والے شخص کو جب پکڑا گیا تو وہ چلا چلا کر کہنے لگا کہ ’’میں تمام مسلمانوں کو قتل کرنا چاہتا ہوں‘‘ ۔ ’’تم بھی مجھے مار دو‘‘ ۔

میٹروپولیٹن پولیس کے ڈپٹی اسسٹنٹ کمشنر نائل باسکو نے بتایا کہ وین ڈرائیور کے سوا کسی اور پر پولیس کو شبہ نہیں۔ دریں اثنا میئر آف لندن صادق خان نے اس حملے کو ظالمانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ رمضان المبارک اور اس کے بعد بھی مساجد اور دوسری عبادتگاہوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔

تازہ ترین