• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان پچھلی ایک دہائی سے بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیل رہا ہے اور گزشتہ دو حکومتیں بجلی کے بحران کو حل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہیں۔ موجودہ حکومت بھی ملک کے اندھیرے مٹانے کا عزم لے کر میدان میں اتری تھی مگر چار سال گزر جانے کے باوجو د اب تک بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافے کو یقینی نہیں بنایا جا سکا جس کے باعث عوام کوتاحال کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ بھگتنا پڑتی ہے۔ اب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ضلع جھنگ کے علاقہ حویلی بہادر شاہ میں 1230میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ کا تفصیلی دورہ کرتے ہوئے ایک بار پھر قوم کو نوید سنائی ہے کہ پلانٹ سے ایک ہفتے کے اندر 750میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی جو نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی اور یہ منصوبہ لوڈشیڈنگ کے اندھیرے دور کرنے میں سنگ میل ثابت ہو گا۔ اگرچہ اس سے قبل بھی اس طرح کے کئی بجلی کے پیداواری منصوبوں کا افتتاح کیا جا چکا ہے مگر تاحال گھریلو اور صنعتی صارفین کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ توانائی کی پیداوار میں گزشتہ چار برسوں میں جو نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، اس کی پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی تاہم بجلی کے کئی منصوبوں کے فعال ہونے کے باوجود ملک کے مختلف علاقوں میں جاری لوڈ شیڈنگ اس دعوے کی تصدیق سے قاصر ہے۔ حکومت نے رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا بھی اعلان کیا تھا مگرسحری، افطاری اور تروایح کے اوقات سمیت عوام کو گھنٹوں پر محیط لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا ۔ حکومت کو تیل اور گیس سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں سمیت شمسی توانائی، پن بجلی اوردیگر تمام ذرائع سے بجلی کے حصول پر بھی غور کرنا چاہئے۔صوبائی و وفاقی حکومتوں کی بجلی کے پیداواری منصوبوں پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینی چاہئے اورصرف پنجاب ہی نہیں دوسرے صوبوں میں بھی نئے پیداواری منصوبے شروع کر کے ملک کے اندھیرے کم کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔

تازہ ترین