• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

 میدان سائنس کا ہو یاٹیکنالوجی کا!چین کی نت نئی ایجادات نے دنیا بھر میں دھوم مچارکھی ہے لیکن اب ایک ایسی ہی حالیہ ایجاد بنی چین کے باسیوں کے لئے مشکل کا سماں۔

جی ہاں !ہر مشکل کو آسان بنانے والے شہریوں کو مشکل میں ڈالاٹوتھ پک سے تیار کئے گئے ایک چھوٹے مگر۔۔ طاقتور ’تیر کمان‘ نے ۔

چین کے مختلف شہروں میں ایک ڈالر میں فروخت ہونے والا’ ٹوتھ پک منی کراسبو ‘ خطرناک کھلونا بن گیاہے۔

اسے سیب اور سوڈا کین میں سوراخ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن اب یہ عام جگہوں پر لوگوں کو زخمی کرنے والا ہتھیار بن رہا ہے جس سےلوگوں کو بینائی کی دولت محروم کیا جارہا ہے۔

اس غلط استعمال کو روکنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کھجور کے سائز رکھنے والی ایجاد پر پابندی لگادی گئی ہے ۔

چین میں چھوٹے تیر کمان کی فروخت پر پابندی کے بعد مشرقی ایشیا ءمیں واقع دنیا کے امیر ترین شہروں میں شامل شہرمکا ؤ میںبھی پولیس کی جانب سےایک انتباہ جاری گیا جس کے تحت شہر میں’منی کراسبو ‘ کےتیزی سے پھیلاؤ اور اس کے استعمال کو مجرمانہ جرائم میں شامل کردیا گیا ہے ۔

اگرچہ اب تک پولیس کی جانب سے اس چھوٹے تیر کمان سے سنگین طور پر زخمیوں کی بڑے پیمانے پر رپورٹ جاری نہیں کی گئی لیکن پولیس کی جانب سے اس پابندی پر پابندی لگانے کی خبریں گردش میں ہیں۔

اس ’ہتھیار ‘ پر والدین اور اسکول انتظامیہ کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ والدین کی جانب سےکراسبو(تیر کمان)کی فروخت پر پابندی لگانے کے لئے سوشل میڈیا کے ذریعے بھی د و مقبول ای کامرس سائٹس کو درخواستیں بھیجی گئی ہیں ۔

تازہ ترین