• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
+2

یورپ میں مقیم کشمیریوں نے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی ہالینڈ آمد پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرے کا اہتمام کشمیر پیس کونسل ہالینڈ اور کشمیر کونسل یورپ نے ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں کیا۔

مظاہرے میں بڑی تعدادمیں لوگ شریک ہوئے جن میں اہم شخصیات اورسماجی اورانسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے بھی شامل تھے۔

مظاہرے کی قیادت کشمیرپیس کونسل ہالینڈ کے چیئرمین زیب خان اور چیئرمین کشمیرکونسل یورپ علی رضاسید نے کی۔

مظاہرین نے پلے کارڈزاوربینرزاٹھارکھے تھے جن پر مقبوضہ کشمیربھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔

اس موقع پرکشمیرپیس کونسل ہالینڈ کے چیئرمین زیب خان نے کہاکہ یہ مظاہرہ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام اوربھارت کے اندر رہنے والے تمام مظلوم طبقات سے یکجہتی کا اظہار ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت ایک عرصے سے کشمیریوں پر ظلم و ستم کر رہا ہے، بھارت میں حکومتی ظلم و جبر سے اقلیتیں بھی محفوظ نہیں، ہم بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے، کشمیریوں کی جدوجہدکو کوئی نہیں دباسکتا۔

چیئرمین کشمیرکونسل یورپ علی رضا سید نے کہا کہ یہ مظاہرہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم اور بھارت کے اندر اقلیتوں اور دیگر مظلوم طبقات کے ساتھ حکومتی ظلم و زیادتی کے خلاف کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی کی سربراہی میں بی جے پی کی حکومت کا ٹریک ریکارڈ اتنا بھیانک ہے کہ اس کے برسر اقتدار آنے سے اب تک انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں زورپر ہیں اوراس دوران بڑی تعدادمیں لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا ہے۔

علی رضا سید نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کا رویہ دنیا میں قائم انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے، بھارت خاص طورپر انسانی حقوق کے ان اصولوں کی خلاف وزری کررہاہے جن کو یورپ اوردیگر مہذب دنیا میں زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ یورپی یونین اور دیگر عالمی اداوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں،بھارت کو انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کی کھلی چھٹی ہے اور ان سرگرمیوں کو حکومت کی سیاسی سرپرستی بھی حاصل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال کا ذمہ دار سربراہ حکومت یعنی وزیراعظم ہوتا ہے اور مہذب دنیاکو اس صورتحال کو ہرگز نظر انداز نہیں کرنا چاہیے،مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام 8لاکھ بھارتی فوجیوں کی بندوق کے سائے تلے اجیرن اور مظلومانہ زندگی بسر کر رہے ہیں۔

مقررین میں راجہ فاروق، راجہ لیاقت شفیق، سردار یاسر، چوہدری خالد جوشی اور سید سیفی قابل ذکر ہیں، ان کے علاوہ جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں ندیم مہر، ہادی اور زین نمایاں تھے۔

تازہ ترین