انڈونیشیا میں واقع بستی کے مکانات پر خوبصورت رنگ و روغن کرکے انہیں ایک نیا روپ دے دیا گیا ۔
بستی کا نام ’کامپنگ پیلانگی‘ ہے جو اب رنگوں سے روشن ہے۔ چند ماہ قبل یہاں بے رنگ جھونپڑیاں تھیں جو غربت اور پسماندگی کی شکل پیش کررہی تھیں مگر اب اس ٹوٹی پھوٹی بستی پر 22 ہزار ڈالر سے زائد کی رقم خرچ کی گئی جس سے اس کا نقشہ ہی بدل چکا ہے۔
لوگ یہاں بڑی تعداد میں آتے ہیں جبکہ اس سے قبل کوئی اس بوسیدہ علاقے میں قدم رکھنا بھی پسند نہیں کرتا تھا۔
اس کام کا آغاز ایک اسکول پرنسپل نے کیا تھا جس کے بعد تین مزید کچی بستیوں کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے گھروں کو نیا رنگ اور روپ دیا۔
حکومت نے اس استاد کے جذبے کو دیکھتے ہوئے 23 لاکھ روپے کی رقم کے بدلے سینکڑوں گھروں کو خوشنما بنادیا جس سے یہ محلہ ایک خوبصورت علاقہ بن چکا ہے۔
یہ گاؤں مکمل طور پر آرٹ کا ایک نمونہ بن چکا ہے۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ رنگ ہونے کے بعد یہاں کاروبار میں اضافہ ہوا ہے اور یہاں لوگوں کی آمدنی بھی بڑھی ہے۔