• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوئس بینکوں میں پاکستانیوں کی دولت میں کمی،بھارتیوں کے مقابلے میں اب بھی زیادہ

Todays Print

کراچی (رفیق مانگٹ) سوئس بینکوں میں پاکستانی شہریوں کی دولت گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہوگئی،یہ کمی مسلسل دو سال اضافے کے بعد دیکھنے میں آئی ہے تاہم سوئٹزر لینڈ کے بینکوں میں پاکستانیوں کی دولت بھارتی شہریوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

پاکستانیوں کی رقوم سن 2016کے آخر تک گزشتہ سال کے مقابلے میں چھ فی صد کم ہوکر ایک کھرب55 ارب روپے (ایک ارب 41کروڑ60لاکھ سوئس فرانک ) سے زائد ہوگئی، سن 2015میں پاکستانیوں کی رقوم ایک کھرب 62ارب روپے(ایک ارب 51کروڑ 3لاکھ سوئس فرانک) تھی۔

سوئٹزرلینڈ کے مرکزی بینک ’سوئس نیشنل بینک‘کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، سوئس بینکوں میں2016کے آخر تک پاکستان کے شہریوں کے 1461ملین سوئس فرانک موجود ہے۔پاکستانی شہریوں اور اداروں کی طرف سے براہ راست جمع کرائے جانے 1386 ملین سوئس فرانک فنڈز بھی اس میںشامل ہیں۔

سن2015 کے آغاز میں سوئس بینکوں میں پاکستانی شہریوں کی رقوم میں16فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ یہ رقوم2014میں1301ارب سوئس فرانک تھیں۔ دوسال مسلسل اضافے کے بعد پہلی بار پاکستانی شہریوں کی سوئس بینکوں میں رقوم میں کمی دیکھنے میں آئی۔

سوئس بینکوں میں رقوم کے اضافے کے لحاظ سے دوسری بار پاکستانی شہری بھارتیوں سے سبقت لے گئے ہیں۔تاہم،سوئس مرکزی بینک کی طرف سے ظاہر کردہ اعداد و شمار میں وہ رقوم شامل نہیں جو سوئس بینکوں کے غیر ملکی گاہکوں کی طرف سے شیڈو اداروں یا شیل کمپنیوں کے نام پر رکھا گیا ہے۔

اس میں وہ کالا دھن بھی شامل نہیں جن کے متعلق بھارت اور پاکستان سمیت مختلف ممالک میں بڑی سیاسی بحث جاری ہے۔اعداد و شمار کے مطابق سوئس بینکوں میں پاکستانی شہریوں کی 2001میں ریکارڈ  3 ارب 43 کروڑ فرانک تھی جن میں مسلسل کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

2013 میں یہ رقوم کم ہوکرایک ارب 23کروڑ فرانک رہ گئی جو1996کے بعد سے پاکستان کے سب سے کم رقوم تھیں تاہم پاکستانیوں کی طرف سے سوئس بینکوںمیں رقوم جمع کرانے میں 2014میں چھ فی صد اور2015میں16فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

’سوئس نیشنل بینک‘کے سالانہ اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر سوئس بینکوںمیں موجود غیر ملکیوں کی دولت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،سن2015میں ایک عشاریہ41ٹریلین سوئس فرانکس تھے جن میں اضافہ ہو کر ایک عشاریہ42ٹریلین فرانکس (ایک عشاریہ 48ٹریلین امریکی ڈالر) ہو گئے ہیں۔

تازہ ترین