• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیہ جنوبی کا بجٹ کثرت رائے سے منظور،متحدہ کےاراکین کا احتجاج

کراچی اسٹاف رپورٹر)بلدیہ جنوبی کراچی کی کونسل نے مالی سال 2017-2018 کیلئے  4   ارب،  5  کروڑ،  24  لاکھ،89  ہزار1 سو29  روپے کا بجٹ کثرت رائے سے منظور کرلیا، بجٹ میں13  لاکھ 47 ہزار  6 سو 5 روپے کی بچت ظاہرکی گئی ہے مرکزی دفتر کے کونسل ہال میں منعقدہ اجلاس میں چیئرمین وکنوینر ڈی ایم سی سائوتھ ملک محمد فیاض نے بجٹ پیش کیا اس موقع پراجلاس میں اپوزیشن ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے ارکان نے شدید احتجاج کیا ان کا کہنا تھا کہ انہیں بجٹ کی تیاری  میں اعتماد میں نہیں لیا گیا ایک موقع پر اپوزیشن ارکان ارشادعلی کی قیادت میں احتجاجاً اجلاس سے واک آوٹ کے لیے کھڑے ہوگئے اپوزیشن ارکان نے بجٹ کے خلاف ووٹ دیا اس طرح ضلع جنوبی کا بجٹ کثرت رائے سے منظورہوا اجلاس میں ڈسڑکٹ وائس چیئرمین منصور احمد شیخ، میونسپل کمشنر آفاق سعید،چیئرمین فنانس کمیٹی فرحان احمد ہنگورو، اراکین کونسل، اکائونٹس آفیسر غلام مرتضی بھٹوودیگر افسران بھی موجود تھے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملک محمد فیاض نے  کہ  اس ڈسٹرکٹ میں زیادہ تر کمرشل ،سرکاری وغیرسرکاری اداروں کے مرکزی وصوبائی دفاتر قائم ہیں اور ضلع جنوبی کا شمار شہرکے کاروباری حب میں ہوتا  ہے اورنہ صرف شہر بلکہ صوبے کے زیادہ ترلوگ اپنے روزگاراور دیگر معمولات زندگی کی انجام دہی کیلئے روزانہ یہاں آتے ہیں جس کی وجہ سے ڈی ایم سی سائوتھ انتظامیہ اور عملے کو24گھنٹے مسلسل متحرک رہنا پڑتاہے اور اس ضمن میں بلدیہ جنوبی کو توقع سے زیادہ اخراجات کرنا پڑتے ہیں  انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ مالی سال2017-2018 میںتنخوائوں کی مدمیں 2   ارب، 54  کروڑ،  76 لاکھ  13 ہزار  5 سو 24   روپے مختص کئے گئے ہیں ڈسٹرکٹ سائوتھ کے مالی سال2017-2018 میں ترقیاتی کاموں کیلئے  56 کروڑ  75 لاکھ روپے جبکہ مصارف سائر کی مد میں(  25  کروڑ،  89   لاکھ،  63   ہزار روپے ) مختص کئے گئے ہیں اس کے علاوہ مرمت ودیکھ بھال کی مدمیں 41  کروڑ،  20  لاکھ ، 5  ہزارروپئے رکھے گئے ہیں جبکہ حکومت سندھ کی ہدایت کے مطابق اس سال ماحولیاتی آلودگی، ناگہانی آفات سے نمٹنے کیلئے بلدیہ جنوبی کے بجٹ میں 65  لاکھ روپے رکھے گئے ہیں آئندہ مالی سال2017-2018میںبلدیہ جنوبی کی اپنے ذرائع سے 70 کروڑ،  84 لاکھ،  80ہزار روپے کی آمدن متوقع  ہےجبکہ حکومت سندھ سے  3  ارب، 34 کروڑ روپے متوقع ہے واضح رہے کہ واجبات کی ادائیگی کیلئے(  26 کروڑ  50  لاکھ روپئے) رکھے گئے ہیں۔

تازہ ترین