• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گائے بچانےکیلئے انسانوں کا قتل ناقابل قبول ہے، نریندر مودی

احمد آباد(نیوز ڈیسک،خبر ایجنسی)بھارت میں مسلمانوں اور دلتوں پر تشدد کے خلاف احتجاج و مظاہرے کے بعدبھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ گائے بچانے کےلئے انسانو ں کا قتل ناقابل قبول ہے،ملک میں کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، گا رکھشا کے نام پرلوگوں کو قتل کرنے کی اجازت گاندھی بھی نہ دیتے ، دوسری جانب مسلمان لڑکےکے قتل کے الزام میں 4قوم پرست ہندو ئوںکوگرفتارکرلیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کےمطابق بھارت کے مختلف شہروں میں ’’میرے نام پر نہیں‘‘ کے پوسٹر اٹھائے ہوئےہزاروں افراد نے گزشتہ روز مظاہرے کیے جس کا مقصد جھگڑوں اور گائے ذبح کرنے کے الزام پر حالیہ دِنوں مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں پر ہونے والے حملوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا،یہ احتجاجی مظاہرے بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کی جانب سے حملوں کو روکنےکی کوشش نہ کرنے پر پائی جانے والی تشویش پر ہوئے جس کے بعد  بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے گائے کے نام پر ہونے والے قتل عام کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔ احمد آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ملک میں کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، گائے کی حفاظت ضرور کرنا چاہیے، گاندھی اور اچاریہ سے زیادہ کسی نے گا رکھشا کے حق میں آواز بلند نہیں کی لیکن اس پر لوگوں کو قتل کرنے کی اجازت گاندھی بھی نہ دیتے، تشدد سے مسائل حل نہیں ہوتے، لوگوں کو گا بھگتی کے نام پر مارنا ناقابل قبول ہے۔نریندر مودی نے کہا کہ ہم گاندھی اور عدم تشدد کی سرزمین ہیں، بطور معاشرہ ہمارے ہاں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں، کیونکہ تشدد سے نہ پہلے کبھی مسائل حل ہوئے نہ آئندہ ہوسکتے ہیں، آئیں مل جل کر بھارت کو گاندھی کے خوابوں کا ملک بنائیں، ایسا ملک جس پر ہمارے تحریک آزادی کے لوگ فخر کریں۔دوسری جانب بھارتی پولیس نے 15سالہ مسلمان لڑکے کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں 4قوم پرست ہندوؤں کو گرفتار کر لیا ہے، اس لڑکے کو ایک ٹرین میں سفر کے دوران چاقو مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

تازہ ترین