• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
United Kingdom Became The Target Of Muslim Young Ethnic Young

برطانیہ میں پاکستانی نژاد برطانوی مسلمان کو نسل پرست خاتون کی جانب سے بدسلوکی اور نفرت انگیز جملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

واقعہ مغربی یارکشائر کے قصبے ہڈرز فیلڈ میں پیش آیا جہاں 21 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی مسلمان کو ماہ رمضان میں خاتون کی جانب سے نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق خاتون نے جمعہ کے دن افطار کے بعد سڑک سے گزرنے والے نوجوان کو گالیاں دیں، نسل پرستی کے طعنے دئیے اور چیختے ہوئے کہا ’’تم جانتے ہومیں اپنے ہی ملک میں نسل پرست کیوں ہوں؟ کیونکہ یہ تمہاری نسل ہے جو ہمارے ملک کو تباہ کر رہی ہے‘‘۔

برطانوی اخبار کے مطابق متاثرہ شخص نے اپنا فون نکال کر خاتون کی وڈیو بنالی جس میں خاتون کا چہرہ واضح ہے اور شہری اس کی شناخت میں مدد کرسکتے ہیں۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اس نے خاتون کو کسی طرح سے بھی اشتعال نہیں دلایا۔

نوجوان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنے کام سے کام رکھے ہوا تھا کہ خاتون نے اس پر نفرت انگیز جملے کسنا شروع کردئیے، اس نے پوچھا کہ اس کا مسئلہ کیا ہے پر خاتون نے نوجوان کی تحقیر جاری رکھی۔

نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ ایک 21سالہ پاکستانی نژاد برطانوی ہے اور ہڈرزفیلڈ میں پلا بڑھاہے اور اس سے قبل اس طرح کی صورتحال سے دوچار نہیں ہوا ہے۔ اس کے مطابق اس واقعے کے بعد سے اسے لگتا ہے کہ وہ اپنے ہی ملک میں غیرمحفوظ ہے۔ متاثرہ نوجوان نے پولیس کو واقعے کی رپورٹ کردی ہے۔

مغربی یارکشائر پولیس کا کہنا ہے کہ نسل پرستی کے حوالے سے رپورٹ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

 

تازہ ترین