• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز کراچی میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس اور پنوں عاقل میں گیریژن کے دورے کے موقع پر اپنے خطاب میں کئی اہم موضوعات پر نہایت بصیرت افروز اظہار خیال کیا ہے جس سے ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے میں بڑی مدد مل سکتی ہے ۔ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں انہوں نے سندھ پولیس میں حالیہ اصلاحات پر اطمینان کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں باہمی تعاون کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کے علاوہ اس حقیقت کی نشاندہی کی کہ دیرپا امن کا قیام صرف ریاست کی عملداری کے مستحکم ہونے ہی سے ممکن ہے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے بالکل درست طور پر معاشرے میں عدل کے قیام اور فوری انصاف کی فراہمی کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔جنرل باجوہ نے عوامی عہدے رکھنے والوں کو جوابدہ بنائے جانے کی ضرورت بھی واضح کی۔ پنوں عاقل میں افسروں اور جوانوں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے پاکستان نے طویل سفر طے کیا ہے اور اب تمام منفی عوامل سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے ریاست کو مزید تقویت دے کر کامیابیوں کو مستحکم کرنے کا مرحلہ شروع ہوچکا ہے۔جنرل باجوہ نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے بجاطور پر اس کے تمام محرکات کو ختم کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا اور قوم کو یقین دلایا کہ پاک فوج پاکستان اور اس کے عوام کی خوشحالی کے لیے ریاست کے تمام اداروں کے لیے اپنی حمایت اور تعاون جاری رکھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے ہے اور اپنی ذات بعد میں۔جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ نقطۂ نظر فی الحقیقت ہمارے تمام مسائل کے حل کی کلید ہے جبکہ ریاستی اداروں کا باہمی کشیدگی اور کشمکش کا شکار رہنے کے بجائے افہام و تفہیم کے ساتھ آگے بڑھنا ، تمام اداروں کا اپنے اپنے آئینی حدود میں رہنا اور اہم مناصب پر فائز افراد سمیت ہر شہری کا ملک اور قوم کے مفادکو اپنے ذاتی مفاد پر مقدم رکھنا قومی فلاح و ترقی کا یقینی نسخہ ہے۔

 

.

تازہ ترین