• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے بھارتی کوچ اور مشاورتی کمیٹی میں اختلافات

Argue Between New Indian Coach And Consultation Committee

بھارتی کرکٹ بورڈ کی مشاورتی کمیٹی اور نئے کوچ روی شاستری کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق روی شاستری نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنی پسند کے معاون بولنگ اور بیٹنگ کوچ رکھنے کا اختیار ہونا چاہئے تھا لیکن یہ کام بھی مشاورتی کمیٹی نے کیا ۔

ایک انگریزی اخبار کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ظہیر خان اور راہول ڈریوڈ کو بطور معاون کوچ ان پر تھوپا گيا ہے۔

بی سی سی آئی کی 'کرکٹ ایڈوائزری کمیٹی(سی اے سی) سابق کھلاڑیوں سچن تندولکر، سورو گنگولی اور وی وی ایس لکشمن پر مشتمل ہے جس نے روی شاستری کو 2019 کے ورلڈ کپ تک لیے کوچ مقرر کیا ہے۔

سی اے سی نے اس کے ساتھ ہی سابق کرکٹر راہول ڈریوڈ کو بیٹنگ اور ظہیر خان کو بولنگ کے معاملات کے لئے مشیر مقرر کیا ہے۔


راہول ڈریوڈ اور ظہیرخان

بھارتی خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا(پی ٹی آئی) کے مطابق مشاورتی کمیٹی کے ارکان روی شاستری کے بیان سے خوش نہیں ہیں اور انہوں نے کرکٹ انتظامیہ کو کو ایک خط لکھ کر وضاحت طلب کی ہے۔

خط میں تین رکنی کمیٹی نے لکھا ہے کہ انہوں نے راہول ڈریوڈ اور ظہیر خان کو روی شاستری پر مسلط نہیں کیا اور اس بارے میں روی شاستری سے صلاح و مشورے کے بعد ہی فیصلہ کیا گیا تھا۔

ایک نجی ٹی وی چینل نے سی اے سی کے خط کا مواد نشر بھی کیا ہے، جس میں لکھا ہےکہ 'ہم لوگوں نے ظہیر خان اور راہول دراوڑ کی تقرری سے متعلق بات چیت کی تھی اور ان کے نام پر روی شاستری نے بھی اتفاق کیا تھا۔

ظہیر خان اور راہول ڈریوڈ کے نام سامنے آنے کے بعد سے ہی میڈیا میں ایسی خبریں آنے لگی تھیں کہ روی شاستری نے اپنی پسند کے معاون عملے کا مطالبہ کیا ہے۔

اخبار ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق روی شاستری نے سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریشن سے ملاقات کر کے ظہیر خان سے متعلق اپنے تحفظات کے سلسلے میں بات کی تھی۔

اطلاعات کے مطابق روی شاستری ظہیر خان کی جگہ بھارت ارون کوبولنگ کوچ بنانا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین