• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیر یورپی ممالک میں اجاگر کیا جائے، سردار مسعود خان

صدرآزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیری اورپاکستانی کمیونٹی مسئلہ کشمیر کو یورپی ممالک میں اجاگر کرے۔

انگلینڈ ، جرمنی ، برسلز اور اسپین میں مقامی سیاستدانوں ، تھنک ٹینکس ، بڑے اخبارات ، سرکاری اداروں اور یونیورسٹیز کے طالب علموں سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کےلئے یورپ پہنچنے پرجنگ کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہو ئے مسعود خان کا کہنا تھاکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ ، یورپین پارلیمنٹ اور یورپی ممالک کے ایوانوں تک پہنچانے کی اشد ضرورت ہے،وقت آگیا ہے کہ بڑی طاقتوں کو باور کرایا جائے کہ بھارتی افواج کشمیر میں کس طرح انسانی حقوق کی تذلیل کر رہی ہیں۔

بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام ، خواتین کی عصمت دری اور نوجوانوں کو بے گناہ ہونے کے باوجود قید میں رکھا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یورپی ممالک کے دورہ پر اس لئے آیا ہوں کہ یہاں مقیم کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کو ساتھ لے کر مقامی اداروں تک پہنچا جائے ۔

اس ضمن میں ہم نے ہسپانوی سوشلسٹ پارٹی کے ترجمان اور انٹرنیشنل امور کے سیکریٹری اوسکار لوپیز ، ہسپانوی سیاسی جماعت سیوتادانا کے انٹرنیشنل امور کے ترجمان پابلو یانیز ، ایل کانو رائل انسٹیٹیوٹ میڈرڈ ،ا سپین کے بڑے اخبارات ایل پائس کے ایڈیٹوریل بورڈ ، نیشنل کونسل بارسلونا ڈویژن کے پاکستانی نژاد نائب صدر حافظ عبدالرزاق صادق اور روزنامہ اے بی سی انٹرنیشنل سیکشن کے ہیڈ البیرتو سوتیو سے ملاقاتیں کیں۔

اس موقع پر انہیں بتایا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہ دینے کے لئے انہیں دہشت گرد کہہ کر دراصل اپنی سفاکی ، ظلم و تشدداور کشمیر میں جاری اپنی فورسز کی بربریت کو چھپا رہا ہے ، صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک میں مقیم کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی مقامی کمیونٹی اور ان کے اداروں تک رسائی رکھتی ہے اس لئے انہیں چاہیئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو یہاں کے لوگوں کے سامنے بیان کریں تاکہ مقامی کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے معلومات حاصل ہوں ، اور انہیں پتا چلے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور حقوق انسانیت کی کس طرح کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے دیہاتوں میں انڈین فورسز نے کیمیائی ہتھیار استعمال کئے ہیں جن کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ ’’ ویپنز کنونشن ‘‘ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔یہ سب جاننے کے بعد یورپی لوگ اور اتھارٹیز انڈیا پر ضرور دباؤ ڈالیں گی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو جلد از جلد حل کرے، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے اور کشمیر سے اپنی آرمی فورسز کا انخلا یقینی بنائے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ سفارت خانہ میڈرڈ میں تعینات سفیر پاکستان رفعت مہدی ، قونصلرز امتیاز فیروز گوندل ، ڈاکٹر حامد اور شہزاد حسین نے مقامی سیاسی جماعتوں کے نمائندگان ، ہسپانوی ایوانوں اور سرکاری اداروں تک مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں ہمارے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے حکومت پاکستان کا دو ٹوک موقف سلامتی کونسل میں پیش کیا جا چکا ہے اور پاکستانی قوم اپنی حکومت سمیت کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنے تک اُن کی جانی ، مالی اور اخلاقی امداد جاری رکھیں گی، صدر آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ ہم نے یورپی ایوانوں اور ہسپانوی اتھارٹیز سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کی تو وہ لوگ ہمارے موقف کو سن کر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حامی نظر آئے ۔

مسئلہ کشمیر کو گذشتہ کچھ عرصے سے جس طرح اجاگر کیا گیا اُس وجہ سے اب اس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر حل کرنے کی کوششوں میں دُنیا کی بڑی طاقتیں بھی شامل ہو رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب مظفر برہان وانی جیسے تمام شہدائے کشمیر کی قربانیوں کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا ۔

تازہ ترین