امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر قطر کی جانب سے دہشت گردی کی حمایت پر کڑی نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے کی موجودگی امریکا کی مجبوری نہیں۔ خطے کے کئی دوسرے ممالک اپنے ہاں امریکی فوجی اڈوں کے قیام کے لیے تیار ہیں۔
امریکی ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویو میںصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ قطر دہشت گردوں کے مالی معاون کے طور پر مشہور ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ دوحہ دہشتگردی کی معاونت فوری طور پر روک دے۔
ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کے قطر کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہیں۔ قطر میں امریکی فوجی اڈے کی موجودگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرامریکا مجبور ہوا تو دوحہ میں فوجی اڈا ختم کیا جاسکتا ہے۔
کئی خلیجی ممالک اپنے ہاں امریکی فوجی اڈے کے قیام کے لیے تیار ہیں۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا پیٹ بھرنے اور ان کی ضروریات پوری کرنے والے ممالک کو اپنی پالیسی بدلنا ہوگی۔
وحشی کو بھوکا رکھ کر اسے ختم کرنا ہوگا۔ دہشت گردی وحشت ہے اور اس کی مالی معاونت کا کوئی جواز نہیں۔قطر کے معاملے میں امریکی انتظامیہ کے درمیان پائے جانے والے اختلافات پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ دوحہ کے حوالے سے ان کے وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن کے ساتھ اختلافات معمولی نوعیت کے ہیں۔
تعبیر اور طریقہ کار پر معمولی اختلاف ہے جسے جلد ختم کردیا جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ یہ کوئی ایسی بڑی بات نہیں ہے۔