• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شریف خاندان قانون نہیں،قانونِ قدرت کی لپیٹ میں ہے،حسن نثار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ شریف خاندان قانون نہیں قانونِ قدرت کی لپیٹ میں ہے، ان کے خلاف ثبوت اتنے ہیں کہ گنے نہیں جاسکتے لیکن تولے جاسکتے ہیں، میاں محمد شریف نے پہلی بار جتنا ٹیکس دیا اسے مونگ پھلی سے تشبیہ دی جاسکتی ہے،جیوڈیشل اکیڈمی کی بتیاں راتوں کو بھی جل رہی ہیں تو اس کا مطلب ہے قوم روشنی کی طرف جارہی ہے،جے آئی ٹی والوں سے کہتا ہوں جاگتے رہنا، عوام جے آئی ٹی کے ساتھ کھڑے ہیں،جمہوری جنگجو کا مکالمہ ہے تصادم، بحران،سازش اور میں آخر تک لڑوں گا، یہ تصادم کر کے دیکھیں جبڑا توڑ جواب آئے گا۔

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”میرے مطابق“ میں میزبان شجعیہ نیازی سے گفتگو کررہے تھے۔ حسن نثار نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان قانون نہیں قانونِ قدرت کی لپیٹ میں ہے، حکمران خاندان اتنا کچھ ہوجانے کے بعد بھی پوچھ رہا ہے ہم نے کیا کیا ہے، شریف خاندان کے خلاف ثبوت منوں میں ہیں، ثبوت اتنے ہیں کہ گنے نہیں جاسکتے لیکن تولے جاسکتے ہیں، چنڈال چوکڑی کی چیخیں مجھے بہت سریلی لگ رہی ہیں، چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ کی ٹیمپرنگ کا لیپ ٹاپ بھی ریکور ہوگیا ہے، وزارت خارجہ اس وقت مایوسی میں وزیراعظم کے مختلف ملکوں سے رابطے کروانے کی کوشش کررہی ہے، نیشنل بینک کا صدر مان چکا کہ وہ برطانوی شہری اور بیرون ملک سزا کاٹ چکا ہے، گلف اسٹیل سے متعلق سوال بھی جواب مانگتا ہے، وکی پیڈیا نے کیلیبری فونٹ سے متعلق معلومات کی ایڈیٹنگ بلاک کردی ہے، جاوید کیانی قبول کرچکا ہے کہ وہ نواز شریف کیلئے جعلی اکاؤنٹس آپریٹ کرتا رہا ہے، شریف خاندان کے صرف پانچ افراد ہیں مگر ان کے بیانات میں تضاد ہے، اسحاق ڈار کہتے ہیں وہ النہیان کے مشیر رہے ہیں مگر مراعات بتانے سے انکاری ہیں، لندن فلیٹس کی ملکیت 1993ء سے ثابت ہوگئی ہے، منی ٹریل جو بیان کی جارہی ہے اس کا سرے سے ہی وجود نہیں ہے، اس جنگ کو مردانہ ہی رہنا چاہئے گھر کی خواتین تک لے جانا زیب نہیں دیتا ہے۔

حسن نثار کا کہنا تھا کہ جمہوری جنگجو کا مکالمہ ہے تصادم، بحران، سازش اور میں آخر تک لڑوں گا، یہ تصادم کر کے دیکھیں جبڑا توڑ جواب آئے گا، پاناما کیس کوئی بحران نہیں اگر یہ اپنے منطقی انجام کو نہیں پہنچے اس وقت بحران ہوگا، یہ سازش کا شور مچارہے ہیں اگر سازش ہورہی ہے تو سازشیوں کوا یکسپوز کریں، ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے خلاف سازش منظرعام پر لاتے ہوئے سپرپاور کو سربازار ننگا کردیا تھا، شریف فیملی نے خود ایک دوسرے کے خلاف سازش کی ہے، خاندان ایک دوسرے کو گھائل کرچکا ہے، یہ جتنا پاناما معاملہ کو طول دیں گے اتنا ہی ان کی تکلیف اور تذلیل میں اضافہ ہوگا۔حسن نثار نے بتایا کہ میاں شریف نے پہلی بار جتنا ٹیکس دیا اسے مونگ پھلی سے تشبیہ دی جاسکتی ہے، اگر انہوں نے آمدنی کے مطابق ٹیکس نہیں دیا تو معاملہ ٹیکس چوری کا بن جاتا ہے، نواز شریف کے وزارت عظمیٰ کے پہلے دور میں ان کے اثاثے 3800فیصد بڑھ گئے تھے، جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق مدعا علیہ نمبرا یک کا دعویٰ ہے کہ ان کے والد ستر کی دہائی میں اربوں روپے کے اثاثوں کے مالک تھے لیکن پھر ان کی صنعت کو قومی تحویل میں لے لیا گیا تاہم میاں شریف مرحوم کے ٹیکس گوشوارے اس کے برعکس تصویر پیش کرتے ہیں، ریکارڈ کے جائزے سے پتا چلتا ہے کہ 1969-70ء میں میاں محمد شریف کے اثاثوں کی مالیت دس لاکھ روپے تھی، میاں شریف کی دولت میں 1980ء کی دہائی کے آخر اور 1990ء کی دہائی میں اضافہ ہونا شروع ہوا، ان کی دولت میں 1992-93ء کے دوران 4.3 گنا اضافہ ہوا اور اثاثوں کی مالیت 7.53ملین روپے سے بڑھ کر 32.15ملین روپے تک پہنچ گئی۔

تازہ ترین