• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود راول روڈ پر سیوریج کا مسئلہ حل نہ ہو سکا

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) 44کروڑ روپے لگانے کے باوجود راول روڑ پر پانی کھڑا ہونے کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا۔ بارش ہو تو راول روڈ تالاب بن جاتی ہے‘ بھاری رقم خرچ کرنے کے باوجود مسئلہ پہلے سے بھی زیادہ گھمبیر ہو گیا ہے۔ ان شکایات پر سیاسی جماعتوں نے بھی آواز بلند کرنا شروع کردی ہیں۔ چیئرمین سیٹزن ایکشن کمیٹی و رہنما پاکستان تحریک انصاف ظہیراحمد اعوان نےکہا ہے کہ اچھی بھلی بنی ہوئی راول روڈ کو کیمشن کی خاطر توڑ کر ناقص تعمیر کیا گیا جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ حکومتی نمائندوں نے راول روڑ اور پارک کی ناقص تعمیر کرائی‘ ہم نے متعدد بار احتجاج کیا جس پر تین دفعہ راول روڑ کو دوبارہ تعمیر کیا گیا لیکن رقم خرچ کرنے کے باوجود سیوریج کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا‘ جونہی بارش ہوتی ہے راول روڑ سوئمنگ پول کا منظر پیش کرنا شروع کر دیتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے سڑک کو بلاوجہ اکھاڑنے اور ناقص تعمیر پر باقاعدہ نیب میں درخواست بھی دے رکھی ہے۔ آر ڈی اے حکام کو بھی کروڑوں روپے کے خرچ کا جواب دینا ہوگا۔ حکومتی پروجیکٹس میں کیمشن اور کرپشن کی وجہ سے حال ہی میں تیار ہونے والا سب سے بڑا حکومتی پراجیکٹ میٹرو بھی آثار قدیمہ کا منظرپیش کر رہا ہے۔ بارشوں میں میٹرو سروس کے سیٹشن سوئمنگ پول بن جاتے ہیں اور سروس بند کر دی جاتی ہے جبکہ اربوں روپے کے خرچ سے بننے والی میٹرو سڑک سے مری روڈ پر بارش کا پانی ٹپکنے کا مسئلہ بھی تاحال حل نہیں ہوسکا۔
تازہ ترین