• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’معجزہ‘‘ ایک ایسے اقدام یا ان ہونی کو کہتےہیں جو انسانی کوششوں سے ماورا و بالاتر ہو اور ’’قدرت‘‘ کی طرف سے اچانک ظہور پذیر ہوجائے۔ ملکی سیاسی بساط پر نظر ڈالیں تو ایک بھونچال بپاہے اور نوبت ’’معجزوں‘‘ تک پہنچ چکی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ بات معجزوں تک کیوں پہنچی ہے؟ کون سا معجزہ ؟ کیسا معجزہ؟ اور وہ معجزہ ہو گا کیا؟ یہ تو کوئی نہیں جانتا لیکن کیا ہی اچھا ہوتا کہ وزیراعظم نوازشریف کے انتہائی مخلص اور دیرینہ ساتھی چوہدری نثار اپنے ’’قائد‘‘ کو جب بھری محفل (کابینہ) میں مطلع و خبردار کر رہے تھے کہ ’’اب کوئی معجزہ ہی آپ کو بچا سکتاہے‘‘، عین اچھا ہوتا کہ اس معجزےکے بارےبھی کچھ بتا ہی دیتے یہ ہو گا کیسے؟ لیکن ایسا انہوں نے کبھی پہلے کیا نہ اب، کیونکہ شاید ایسا ہونا ہی نہیں تھا۔۔۔!
بچپن میں کتابوں میں پڑھا تھا
“A friend in need is a friend in deed”
اچھا دوست وہی ہوتاہے جو مشکل میں دوست کے کام آئے۔ لیکن شاید اب وقت اور سیاسی قاعدہ بدل چکا ہے سیاسی ناقدین کی نظر میں، جب ’دوست‘ اور اس کے خاندان پر کسی بھی ممکنہ سزا کی ’تلوار‘ لٹک رہی ہے عین اس وقت سردمہری کا رویہ، احسانات، گلے شکوے اور ناز نخرے،صاف ’جواب‘ دینے کےمترادف ہوتا ہے، کہا جاتا ہے کہ تلخ و شیریں مزاج کے ساتھ سچ و صاف گوئی اور بےباکانہ اظہار بیان آپ کی شخصیت کا خاصہ ہے لیکن اسے برداشت کرنے پر وزیراعظم نوازشریف بھی قابل داد ہیں۔ کابینہ کے بعض ساتھی تو گلہ کرتے ہیں کہ جب تمام حالات واضح ہوں اور ’مصروفیات‘ کےسبب اہم مواقعوں سے غیرحاضری کس امر کی غماز ہے؟ بعض کی نظر میں آپ کسی ’ایجنڈے‘ پر ہیں یا کسی ’ڈنڈے‘ پر؟ کیا یہ وقت دوستی اور وفا نبھانے کا ہے یا بےوفائی کا؟ کیاکسی کا پیغام پہنچانا مقصود تھا یا آپ کے اپنے کوئی عزائم ؟ کچھ کےخیال میں شاید میاں صاحب کو سب کچھ پہلے سے معلوم ہو چکا تھا اسی لئے آپ کو پہلے کچھ دور کر کے فاصلہ بڑھا لیا اور پھر مشاورت سے بھی الگ کردیا؟ خدا جانے کیا سچ ہے؟ یہ ضرور ہےکہ چوہدری صاحب کے قریبی کہتے ہیں کہ خود داری، زیرک ومدبرانہ طرز عمل اور زمانہ شناسی ان کی سیاست کا نصب العین ہیں، ان کے اپنے بقول پارٹی سے وفاداری اور نواز خاندان سے دیرینہ وابستگی بلاشبہ ہے جس پر وہ قائم ہیں (حالانکہ آپ کی پی ٹی آئی جانے کی افواہیں زوروں پر ہیں)۔
بات ہو رہی ہے ’معجزے‘ کی، موجودہ سیاسی گرما گرمی میں کہا جا رہا ہے کہ اب تو جو بھی کرنا ہے ’شیر‘ کو نہیں سپریم کورٹ کو ہی کرنا ہے، پھر سوال یہ ہے کہ پاناما پیپرز کے انکشافات سامنے آنے کے بعد حکومت نے کیا کیا؟ آپ نے اور آپ کی صاحبزادی نےیہ کہہ کر جان خلاصی کی کہ یہ تو ردی کے ٹکڑے ہیں، بعد میں الزام بھی لگایا کہ یہ ملکی ترقی کےخلاف سازش ہے؟ تو آپ نے اب تک کیوں نہیں بتایاکہ یہ سازش کیا ہے؟ کس نے کی یہ سازش؟ کون کر رہا ہے یہ سازش؟ سازشیوں کے پیچھے ہاتھ کس کا ہے؟ سازشی آپ سے چاہتے کیا ہیں؟ اگر یہ ملک وقوم کے خلاف کوئی سازش ہے تو اس کا دفاع یا مقابلہ کیسے اور کیونکر ممکن ہے؟ آپ کے وزرا تو سازش کا اشارہ جس طرف کرتے آرہے ہیں ’’انہوں‘‘ نے تو صاف کہہ دیاہےکہ ان کا کسی سازش سے کوئی لینا دینا نہیں۔ اب تو آپ کو ہی بتانا پڑےگا۔ آپ یہ بھی کہتے ہیں کہ مرتے دم تک لڑیں گے، تو سوال یہ ہےکہ کس سے لڑیں گے؟ کون ہے جو آپ کو چیلنج کر رہا ہے؟ کیا آپ کو اپنے دشمن کا پتہ چل چکاہے؟ کیا آپ جان چکےہیں کہ یہ دشمنی کس بنیاد پر کی جارہی ہے؟ کیا آپ پتہ لگا چکے ہیں کہ دشمن کے تانے بانے کہاں جا ملتےہیں؟ تو پھر جناب وزیراعظم آپ سے قوم کی درخواست ہےکہ اس دشمن کے بارے میں قوم کو آگاہ کریں، سازشی کون ہے اور سازش کیوں ہورہی ہے؟ قوم کو اعتماد میں لیں، یہ بھی بتا دیں کس نے مشرف سے ہاتھ ملانےپر مجبور کیا تھا؟ آپ کو سمجھوتہ کرنے پر کس نے اور کیوں مجبور کیا؟ یہ بھی بتائیں آپ بااختیار وزیراعظم ہیں آپ نے قوم کی عزت وناموس کا مان رکھنے کےلئے کیا کیا؟ آپ کا یہ کہنا کہ ’دل چاہتاہے سب کچھ بتادوں‘ اور پھر یہ کہنا ہے کہ ’سب کچھ جلد قوم کےسامنے آ جائے گا‘ محض خود اور قوم کو تسلی دینےکے مترداف نہیں؟ آپ پر اعتماد کرنے والی معصوم قوم پوچھ رہی ہےکہ وہ وقت کب آئے گا؟ وہ گھڑی کہ جب آپ انکشافات کی گٹھڑی کھولیں گے؟ آپ بتائیں گے کہ آپ پر حملے کون کرتا رہا ہے؟ تیسرا حملہ کون کر رہا ہے؟ حملہ آوروں اور ان حملوں کے مقاصد کیا تھے اور کیا ہیں؟ آپ ایسا کیا کرنا چاہتے تھے اور چاہتے ہیں کہ آپ کو روکنے کےلئے حملے کئےجارہےہیں؟ اپنے اندر جھانکیں اور وزیر اعظم ہائوس کی کھڑکی سے باہر جھانکیں، دیکھیں وقت آگیا ہے سچ بولنے کا۔ ایسا نہ ہو پانی سر ہی نہیں’سب‘ سے گزر جائےگا؟ ایسا نہ ہو کہ آپ کی زبان تب کھلے جب فیصلہ آپ کے خلاف آچکے؟ پھر اس وقت آپ کی باتوں کا یقین کون کرےگا؟ پھر تو وہ جوابی الزامات تصور اور قرار دیئے جائیں گے؟ جے آئی ٹی نے آپ اور آپ کے خاندان پر جعل سازی، جھوٹ، غلط بیانی اور تعاون نہ کرنے سمیت الزامات کی طویل چارج شیٹ جمع کرادی ہے، بقول آپ اور وزرا کے، یہ رپورٹ جھوٹ کا پلندہ، مفروضوں اور غلطیوں سے بھری ہے تو کیا آپ عدالت عظمیٰ میں ان ’ٹھوس ثبوتوں‘ اور ’ناقابل تردید انکشافات‘ بھرے الزامات سے انکار کرسکیں گے؟ اپنا دفاع یقینی بنا کر انہیں غلط ثابت کر پائیں گے؟ دو جج تو اپنا فیصلہ سنا چکے تو اب تین ججوں کا فیصلہ اپنے حق میں کرا سکیں گے؟ سنا ہے کہ آپ کو تو اپنےوکلا ہی نہیں مل رہے؟
بقول آپ کے مخلص دوست، کوئی معجزہ ہی آپ کو بچا سکتا ہے؟ تو کیا وہ معجزہ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کی ہوشربا رپورٹ سامنے رکھ کر آپ کو کچھ رعایت دینے کا ہو سکتا ہے؟ کیا یہ معجزہ ماضی کی طرح ’اچانک‘ امریکہ، سعودی عرب یا چین کی طرف سےآپ کی مدد کو آجانا ہو سکتا ہے؟ آپ کا لگایا ہوا ’چیف‘ مداخلت کرکے آپ کو سرخرو کر دے کیا معجزہ ہو سکتا ہے؟ شاید ان میں سے کوئی ایک بھی "Miracle" مشکل ہی نہیں ناممکن نظر آتاہے۔
اب تو کہا جا رہا ہے کہ فیصلہ کی گھڑی قریب آن پہنچی ہے، معاملہ صادق وامین قرار دینے یا ملزم قرار دینے کا ہے، بال سپریم کورٹ میں ہے جس پر اپوزیشن ہی نہیں پوری قوم کی نظریں جمی ہیں، عدالت پر دبائو نہ بھی ہو تو پانچ میں سے تین ججوں نے جن الزامات کی تحقیقات اور آپ کی بےگناہی کا ثبوت ’’منی ٹریل‘‘ مانگی تھی وہ تو آپ دینے میں ناکام رہے ہیں، تو پھر اندازہ کیا یقین کر لیجئے کہ فیصلہ کیا آئےگا؟
قارئین کرام، گزشتہ ایک کالم میں موجودہ صورت حال پر میں نے لکھا تھا کہ ابھی وقت ہے کہ Some thing has to be givenلیکن بقول چوہدری صاحب ’’ناعاقب اندیش مشیروں‘‘ نے اس پر عمل نہیں کرنے دیا۔ گمبھیر حالات میں بھی کچھ لوگ اب بھی امید سے ہیں ان کی نظر میں وزیراعظم کے ہاتھ سے’گیم‘‘ مکمل طور پر ابھی نہیں نکلا۔ وہ ترپ کا پتہ استعمال کرکے نہ بھی جیتیں تو کم ازکم ’ڈیمج کنٹرول‘ کر سکتے ہیں، ایک یہ، کہ خود کچھ مہینوں کے لئے کنگ کی بجائے’کنگ میکر‘ بن جائیں، خاندانی سیاست وحکمرانی کا داغ بھی دھل جائے گا اور جمہوریت بھی چلتی رہے گی، بےشک وزارت عظمیٰ کے لئے ’ن‘ سےشروع ہونے والے کسی شخص کو ڈھونڈ لیں۔ دوسرا موجودہ سیاسی و معاشی عدم استحکام کو ختم اور نااہلی کا طوق گلے میں لٹکا کر جانےکی بجائے عوامی عدالت جانے کے لئے فوری عام انتخابات کا اعلان کردیں (جو بہت مشکل ہے)۔ میرے خیال میں کسی معجزہ نما فیصلے کا شکار ہونے سے پہلے جناب وزیراعظم خود ’معجزہ‘ کرڈالیں۔ ’’عزم بلند‘‘ اور ’’جان پُرسوز‘‘ ہے تو بے نیاز ہو کر عوام کے سامنے آئیں، ’دشمن‘ اور ’سازش‘ کو بےنقاب کردیں!

تازہ ترین