• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیرپور،سول اسپتال میں پولیس اور نجی محافظوں کے درمیان جھگڑا

خیرپور(بیورو رپورٹ) سول اسپتال خیرپور میں پولیس اور اسپتال کے نجی محافظوں کے درمیان جھگڑا ہو گیا، پولیس اور اسپتال کے نجی محافظوں کے درمیان جھگڑا اس وقت ہوا جب پولیس نے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی اجازت کے بغیر اسپتال میں داخل ہوکر اسپتال کے نجی محافظوں کو پکڑنا شروع کیا تو اسپتال کے عملے اور محافظوں کے درمیان جھگڑا ہو گیا تاہم پولیس والے اسپتال کے دو محافظوں عرفان سولنگی  اور امداد بڑدی کو گرفتار کر کے لے گئے جس پر اسپتال کے چھوٹے ملازمین اور نجی محافظ احتجاج کے طور پر اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کو تالے لگا کر اسپتال سے نکل کر باہر  گیٹ پر جاکر کھڑے ہو گئے۔ اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کو تالے لگانے سے مریضوں کو بڑی مشکلات کا سامنا کر نا پڑا جبکہ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ  ڈاکٹر غلام جعفر سومرو نے سرکاری اسپتال میں ان کی اجاز ت کے بغیر پولیس کی جانب سے اسپتال کے دو محافظوں کی گرفتاری پر احتجاج کے طور پر نوکری چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر غلام جعفر سومرو کے مطابق پولیس نے سول اسپتال میں بار بار مداخلت کر کے اسپتال میں بدنظمی پھیلانی اور اسپتال کا پرامن ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے جس پر انہوں نے نوکری سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دریں اثناء سول اسپتال کی ڈاکٹرس ایسو سی ایشن نے اسپتال کے نجی محافظوں عرفان سولنگی اور امدادبڑدی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے اور وارننگ دی ہے کہ پولیس کی سول اسپتال میں مداخلت بند کرائی جائے ورنہ اسپتال کا تمام عملہ ہڑتال پر چلا جائے گا۔ دریں اثناء پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے خیرپور پولیس کی سول اسپتال میں کاروائی اور اسپتال کے دو محافظوں کی گرفتاری کا سختی سے نوٹس لیکر سندھ کے وزیر داخلہ کے ساتھ رابطہ کر کے ان پر واضح کیا ہے کہ پولیس کی داداگیری کو روکا جائے تاکہ سرکاری اداروں کا تقدس برقرار رہ سکے۔
تازہ ترین