• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کا سعودی حکومت کوخط، شریف خاندان کے اثاثوں کی تفصیل طلب، جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 حاصل کرلیا

Todays Print

اسلام آباد( طاہر خلیل+ تنویر ہاشمی)نیب نے سپریم کورٹ سے جے آئی ٹی کے والیم 10کی تصدیق شدہ نقول حاصل کرلیں۔نیب نے شریف خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات کیلئے سعودی حکومت کوبھی خط لکھ دیا۔سابق وزیراعظم نواز شریف ، حسین نواز اور حسن نواز  کو( آج)جمعہ کو نیب لاہور میں ہل میٹل کمپنی سے متعلق سوالوں کے جواب دینے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کےبارے میں نیب تفتیش کا سامنا کریں گے ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پاناما کیس کافیصلہ28 جولائی کو سنایا ۔ عدالتی فیصلے کی روشنی میں نوازشریف وزیراعظم نہ رہے ۔ فیصلے پر عمل درآمد کے اگلےمرحلےمیں نیب کو اب شریف خاندان کےخلاف 6 ہفتوں میں یعنی 8 ستمبر تک ریفرنسز دائر کرنا ہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسین ، حسن نواز اور قریبی عزیز طارق شفیع کو جمعہ کو تحقیقات کیلئے نیب لاہور کے دفتر طلب کرلیا گیا ہے۔

نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے معاملے کی تفتیش کیلئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو بھی طلب کر رکھا ہے۔ نیب راولپنڈی اور لاہور ریجن میں دو مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔ نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن ، حسین نواز اور طارق شفیع سے تفتیشی افسر ہل میٹل کمپنی سے متعلق سوالات کریں گے، تحقیقاتی عمل کی نگرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم راولپنڈی کے ڈائریکٹر رضوان احمد کریں گے جبکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے تحقیقات کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم کریں گے۔ نیب نے شریف خاندان کے اثاثوں سے متعلق سعودی عرب کی حکومت سے بھی تفصیلات مانگ لی ہیں۔

سعودی حکومت کے نام خط میں کہا گیا ہےکہ عزیزیہ ملز سے متعلق معلومات بھی 30 اگست تک فراہم کردی جائیں ۔ ذرائع کےمطابق قومی احتساب بیورو نے سپریم کورٹ سےمشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے والیم نمبر 10کی چار مصدقہ نقول بھی حاصل کرلی ہیں۔سپریم کورٹ کی طرف سے ابتدا میں خفیہ قرار دئیے گئے اس والیم میں جے آئی ٹی کے باہمی قانونی معاونت کے تحت بیرون ممالک سے شریف خاندان کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کے لئے لکھے گئے خطوط کی نقول شامل ہیں جو نیب کو مزید معلومات کے حصول میں مدد فراہم کرے گی۔

علاوہ ازیں نیب نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے سے انکار کردیا ہے، نیب کا موقف ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے حدیبیہ ریفرنس پرکارروائی روک دی تھی اورسپریم کورٹ نے فیصلے میںاس حوالے سے کوئی واضح ہدایات نہیں دیں،قومی احتساب بیورو ( نیب ) کا وزیر خزانہ اسحاق ڈاراور ان کے خاندان کے کاروبار اور کمپنیوں کی تفصیلات کی فراہمی کے لئےسکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو خط موصول ہو گیا ہے ،نیب کی جانب سےسپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے کے تحت چیئرمین ایس ای سی پی کے نام خط لکھا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی کو نیب کا خط موصول ہو گیا ہے خط میں نیب آرڈیننس 1999کے تحت محمد اسحاق ڈار ، ان کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈار ، دو بیٹوں علی مصطفیٰ ڈار ، مجتبیٰ حسنین ڈار اور اسحاق ڈار کی بہو اورمیاں نواز شریف کی چھوٹی صاحبزادی اسما علی ڈارکی مختلف کمپنیوں اورکاروبار کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، خط میں کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی کے کم از کم ڈپٹی ڈائریکٹر سطح کے افسر 23اگست کو نیب کے لاہور دفتر میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوں اور سی این جی پاکستان لمیٹڈ، اسپنسر ڈسٹربیوشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ، ہجویری ہولڈنگز (پرائیو یٹ ) لمیٹڈ ، گلف انشورنس کمپنی (پرائیو یٹ) لمیٹڈ، ایچ ڈی ایس سکیورٹیز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، اسپنسر فارمیسی (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور ہجویری مضاربہ مینجمنٹ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی دستاویزات ، میمورنڈم آف ایسو سی ایشن ، سرٹیفکیٹ اور دیگر تفصیلات پیش کی جائیں۔ 

تازہ ترین