• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا قومی کھیل تو ہاکی ہے مگر اس کے زوال کے بعد مقبولیت میں کرکٹ نے اس کی جگہ لے لی ہے۔ لوگ کرکٹ کے اِس حد تک فین ہیں کہ کھیل دیکھنے کیلئے کھانا پینا تک بھول جاتے ہیں۔ مگر 2009ء میں لاہور میں سر ی لنکا کی کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے تھے۔مگر اب پی ایس ایل فائنل کے کامیاب انعقاد کے بعدلاہور ہی سے دوبارہ انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق اور موجودہ چیئر مین کی کاوشیں رنگ لے آئی ہیں۔ورلڈ الیون کے شہرہ آفاق اور نامور کھلاڑیوں نے پاکستان کے ویران میدانوں کو سجانے کی حامی بھر دی ہے۔جس نے پاکستان کے کرکٹ شائقین کے چہروں پر خوشیاں بکھیر دی ہیں۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان انٹر نیشنل کرکٹ کیلئے محفوظ ملک ہے۔ورلڈ الیون میں سات ممالک کے چودہ کھلاڑی شامل ہیں۔جن میں سے 5 کا تعلق جنوبی افریقا، 3کا آسٹریلیا، 2کا ویسٹ انڈیز سے ہے ۔ بنگلہ دیش، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا ایک ایک کھلاڑی شامل ہےجبکہ بھارت کا کوئی کھلاڑی شامل نہیں۔ورلڈ الیون کی کپتانی فاف ڈوپلیسی کریں گے۔آئی سی سی ٹاسک فورس برائے پاکستان کے سربراہ جائلز کلارک ،ورلڈ الیون کے کوچ اینڈی فلاور اور کھلاڑیوں نے دورئہ پاکستان کو منفرد تجربہ قرار دیاہے۔ورلڈ الیون 12،13 اور 15 ستمبر کو تینوں میچ لاہور میں کھیلے گی۔ اس سے قبل آئی سی سی کی سیکورٹی ٹیم ستمبر کے پہلے ہفتے سیکورٹی معاملات دیکھنے کیلئے لاہور آ رہی ہے۔ ہم بحیثیت پاکستانی قوم ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔امید کی جاتی ہے کہ لاہور میں ہونے والے میچوں سے دوسرے شہروں پر بھی انٹر نیشنل کرکٹ کے دروازے کھلیں گےاور پاکستان کے کرکٹ شائقین کو اپنے شہروں میں کرکٹ دیکھنے کا موقع ملے گا۔

تازہ ترین