• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی صنعتی ترقی کے پہیے کو رواںدواں رکھنے کیلئے کراچی پورٹ قاسم میں ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر بلا شبہ اہم پیش رفت ہے اس سے مستقبل قریب میںتوانائی بحران کےحل کی امید بھی پیدا ہوگئی ہے ۔ 330دنوں کی ریکارڈ مدت میں تکمیل کے مراحل کو پہنچنے والے مائع گیس کے اس ٹرمینل ٹوکا افتتاح کرتے ہوئےوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں توانائی کی بڑھتی ضروریات پورا کرنے کیلئے تیل کے مہنگے ذرائع کے برعکس ایل این جی ایک سستا ذریعہ ہے،اس کی درآمد سے قومی معیشت کوسالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر کا فائدہ پہنچے گاجبکہ مہنگے فرنس آئل کی بجائے ایل این جی کے استعمال سےزرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔اب تک ٹرمینل پر سو سے زائد جہاز آچکے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔انہوں نے منصوبے کی افادیت سے آگاہ کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ 600ایم ایم ایس سی ایف بی گیس کی استعداد کا حامل یہ ٹرمینل پاکستان کیلئے گیس کی فراہمی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ،ایل این جی کی درآمد کے بعد صنعتوں اور آئی پی پیزکو بلا تعطل گیس مہیا کی جارہی ہے اور بجلی کی پیداوار پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔اس وقت ہماری پچاس فیصد انرجی ضروریات ایل این جی سے پوری ہوتی ہیں۔ پاکستان کو چھ ہزار ملین کیوبک فٹ ٹیکس کی یومیہ ضرورت ہے جبکہ قدرتی گیس کی یومیہ سپلائی چار ہزار ملین کیوبک فٹ ہے امید کی جارہی ہے کہ ایل این جی ٹرمینل یہ ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔وطن عزیز میںاپوزیشن اور بعض حلقوں کی جانب سےاکثر منصوبوں کی شفافیت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں ۔ اس حوالے سے وزیر اعظم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ایل این جی کے ٹھیکے میںمکمل شفافیت کو مدنظر رکھا گیا ہے ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ایل این جی منصوبہ ملک میں جاری توانائی کے بحران کے خاتمے میں مدد دےگا لیکن قدرتی وسائل سے مالامال پاکستان کیلئےضروری ہے کہ کوئلہ و شمسی توانائی جیسےقدرتی و سستے منصوبے بھی شروع کئے جائیںتاکہ ملکی معیشت خود انحصاری کی طرف گامزن ہو۔

تازہ ترین