• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جب عمران خان اسلام آباد میں پریڈ گرائونڈ میں نام نہاد یوم تشکر پر مبنی جلسے میں خطاب کررہے تھے تو مجھے چند سال پہلےمینار پاکستان میں ہونے والے پاشائی جلسے میں کی جانے والی ان کی خرگوشیائی تقریر یاد آگئی ۔خان صاحب اگرچہ آپ کی دونوں تقاریر میں حد درجہ مماثلت تھی لیکن اس بار اسٹیج پر موجود افراد تبدیل ہوچکے تھےجس پر عوام آپ سے متعدد سوال کررہے ہیں۔
پہلا سوال یہ ہے کہ ماضی میں آپ نئے ایماندار لوگوں کے ذریعے جو تبدیلی لانےکا دعویٰ کررہے تھے وہ تبدیلی کہاں ہے؟دوسرا سوال یہ ہےآپ کے اپنے بانی افراد آپکو چھوڑ گئے؟
تیسرا سوال یہ ہے کہ اسٹیج پردیگر پارٹیوں کے کرپٹ رہنما اپنے ارد گرد اکٹھے کرکے آپ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟
چوتھا سوال یہ ہے کہ آپ ان سیاہ رو افراد کے ذریعے ایک بار پھر تبدیلی کا جھوٹا نعرہ کس کے اشارے پرلگا رہے ہیں؟
پانچواں سوال یہ ہے کہ آپ اپنی ہر تقریر میں یوں تاثر دیتے ہیں جیسے آپ نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہو اور آپ عوامی اجتماع میں اپنے مجوزہ منشور کے بارے میں آگاہی تقریر کر رہے ہیں آپ یہ بتائیں کہ کے پی میں آپ کی حکومت ہے وہاں آپ نے کونسی شہد کی نہریں بہا دی ہیں؟عمران خان صاحب عرض ہے کہ آپ بہادر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیںمیں آپ کو بتاتی چلوں کہ جذباتی تقریر اچھا مقرر تو بنادیتی ہے لیکن شروع دن سے آپ جھوٹ بولتے آئے ہیں اورجھوٹا شخص تو کبھی بھی مثالی لیڈر نہیں بن سکتا۔ آپ سچ بولنے سے ڈرتے ہیں ایسے لوگ بزدل ہوتے ہیں اورڈرپوک شخص کبھی اچھا لیڈر نہیں بن سکتا ۔کتنے مواقع آئے لیکن آپ نے ہر بارجھوٹ بولا۔ پہلے آپ نےریحام خان سے شادی کی تردید کی تھی اور بعد ازاں اقرار کرلیا۔جب طلاق ہوئی تب بھی آپکی طرف سے جھوٹ بولا گیا اور بعد ازاں سچ طشت از بام ہوگیا تھا۔دھرنے کے دوران بھی پی ٹی وی اور اسمبلی پر قبضہ کیااور جھوٹ بولا کہ یہ تو ہمارے کارکن ہی نہ تھے۔خان صاحب کتنی مضحکہ بات تھی کہ یوم تشکر کے موقع پرجس بات پر آپ لوگ جشن منا اورناچ رہے تھے اس کا سارے فسانے میں ذکر تک نہ تھا۔میاں محمد نواز شریف کی برطرفی پر آپکو زیادہ شادیانے بجانے کی چنداں ضرورت نہیں۔جیسا کرو گے ویسا بھرو گے یاد ہے ناںمحاورہ اب اس محاورے کے پورا ہونے کا وقت آگیا ہے۔ عمران خان آپ چار سالوں سے اپنی ہر تقریر میں میاں نواز شریف کا استعفیٰ مانگتے رہے مغربی جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹتے اور ایمانداری کا پرچار کرتے رہے تو کیا آپ کویہ یاد نہیں اسی مغربی جمہوریت میں کسی پارٹی کا سربراہ اور اسکے ارد گرد پائے جانے والے پارٹی رہنما غیر اخلاقی سر گرمیوں میں ملوث ہونے کی خبریں منظر عام پر آنے پر فوراً استعفیٰ دیدیتے ہیں۔جناب عالی جس گوگل سے آپ نے بے شمار دستاویزات ڈائون لوڈ کیں اسی گوگل پر موجود ہے کہ گزشتہ تین دہائیوں سے دنیا بھر کا میڈیا بین ا لسطور نہیں بلکہ براہ راست شائع کرتا رہا ہے کہ عمران خان کی دلچسپیاں کن کن قابل اعتراض سرگرمیوں میں رہی ہیں۔ یہ زبان زد عام ہے کہ بنی گالہ میں چھڑا پارٹیاں منعقد کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ خان صاحب اب لگتا ہے اس عمل کے بھی مکافاتی ردعمل سامنے آنے کا وقت آیا چاہتا ہے۔ عائشہ گلالئی کو شادی اور دیگر غیراخلاقی ایس ایم ایس بھیجنے کا معاملہ اب آپ کی مرضی، پروپیگنڈہ اور دھونس سے حل سے نہ ہوگا۔ آپ نے ٹھیک کہا تھا کہ اسی ضمن میں مزید اقساط آپ کے خلاف منظر عام پر آئیں گی کیونکہ آپ جانتے تھے کہ آپ اور آپ کے ارد گرد لوگ کیا بوتے رہے تھے وہ اب کاٹنے کا وقت آگیا ہے۔کیا پدی اور کیا پدی کاشوربہ نعیم الحق کی جرات رندانہ دیکھئے وہ بھی عائشہ گلالئی سے شادی کے خواہشمند تھا موصوف نے وجہ کتنی معصومانہ بیان کی کہ آجکل اکیلا ہوں اور آپ سے ہی شادی کا خواہشمند ہوں یعنی مال مفت دل بے رحم۔یاد رکھیں خان صاحب جمائمہ اب عائشہ گلالئی کے معاملہ پر وہ آپکی حمایت مشکل سے ہی کرے گی۔ جہاں تک ریحام کا تعلق ہے وہ تو ہرگز اس کیس میںآپکی حمایت نہ کرے گی ۔ یاد رکھیں اب عوام اچھی طرح جان چکے ہیں کہ عمران خان ڈی این اے ٹیسٹ اور ڈوپ ٹیسٹ کیوں نہیںکرواتا هہے۔پرویز خٹک کی فیملی کے 11 افراد کو عہدوں سے کیوں نہیں ہٹاتا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ عمران خان علیم خان کی بلٹ پروف گاڑی اور جہانگیر خان ترین کا جہاز کیوں استعمال کرتا ہے۔خان صاحب یہی تھی وہ تبدیلی جس کا ذکرآپ کرتے رہے؟خان صاحب جن نوجوانوں کو آپ نے جھوٹے خواب دکھائے،سراب نعروںکے بھنور میںپھنسایا وہ آئندہ انتخابات میں آپ کو آپکی اوقات دکھا دیں گے۔ خان صاحب پہلے تو آپ کہا کرتے تھے بار ثبوت ملزم پر ہوتا ہے۔حد ہے آپکےتکبر کی کہ آپ کہہ رہے ہیںعائشہ گلالئی الزامات پر میں بلیک بیری کیوں دوں؟ عوام کو پتہ ہے کہ آپ بلیک بیری کیوں نہیں جمع کروا رہے اس لئے کہ اگر بلیک بیری جمع کروادیا تو پھر دھرنا، پانامہ،لاک ڈائون،دھاندلی اور عشق کے لامتناہی سلسلے بھی طشت از بام ہو کر آپکی نیا ڈبو دیں گے۔ بلیک بیری نہ جمع کروانے پر آپ جلد ہی عوامی رد عمل کا سامنا کرلیں گے۔عوام اتنے بھی سادہ نہیں ہیں کہ بلیک بیری جمع نہ کروانے کی توجیہہ قبول کر لیں ۔ خان صاحب عوامی شیشہ دیکھنا ہے تو پارلیمنٹ کی تحقیقاتی کمیٹی میں غیر حاضر ہوکر دیکھ لیں ۔پھر یہی عوام کہیں گےنواز جیسا جگرا چاہئے جو وزیر اعظم ہوتے ہوئے پورے خاندان سمیت صریحاً مخالفین پر مشتمل جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگیا تھا ۔

 

.

تازہ ترین