• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر پورٹ کی تعمیر اور سی پیک جیسے عالمی اور انقلابی منصوبوں پر کام شروع ہونے کے بعد بلوچستان کی اہمیت بڑھ گئی ہے اور ملک دشمن قوتوں نے اسے نشانے پر لے لیا ہے بالخصوص بھارت ہماری ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے کیلئے افغانستان کے راستے صوبے میں بدامنی پھیلانے کے درپے ہے۔ کلبھوشن یادیو جیسے بھارتی جاسوس کا بلوچستان سے گرفتار ہونا اِس بات کی واضح دلیل ہے۔بھارت کی بلوچستان میں بے جا مداخلت کی وجہ سےصوبے میں امن و امان کی صورتحال کومسلسل خطرہ لاحق ہے ۔یہی وجہ سے کہ آئے روز یہاں دہشت گردی کے چھوٹے بڑے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔پیر کے روز واشک اور پنجگور کے درمیانی علاقے شنگر میں نامعلوم شر پسندوں نے ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔جس کے نتیجے میں لیفٹیننٹ کرنل عامر وحید سمیت 3اہلکار شہید اور 4شدید زخمی ہوئے۔تمام کا تعلق ایف سی کی 59ونگ سے تھا۔فائرنگ کے بعد فورسز نے ملزموں کی گرفتاری کیلئے علاقے کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن کیا۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور دہشت گردوں کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔بلوچستان میں جب بھی امن و امان کی صورتحال بہتر ہوتی ہے تو دہشت گردی کا کوئی نہ کوئی افسوسناک واقعہ رونما ہو جاتا ہے۔بھارت کی شہ پر بلوچستان میں علیحدگی اور شدت پسند عناصر ’’ہِٹ اینڈ رن‘‘ کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔ضرورت اِس امر کی ہے کہ دہشت گردی میں عارضی وقفہ سے یہ نہ سمجھا جائے کہ انتہا پسندی کا سلسلہ رک گیا ہے۔سیکورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہمہ وقت چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔عوام بھی ہوشیاررہیں اوراپنے ارد گرد مشکوک عناصر پر نظر رکھیںتاکہ دہشت گردی اور انتہا پسند عناصر کا قلع قمع کیاجا سکے۔ پاکستان قوموں کی برادری میں ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ملک کے طور پر ابھر سکے۔

تازہ ترین