• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے ہاں اردومیڈیم اسکولوں میں بچے (الف ) سے انار اور(ب) سے بکری پڑھتے آرہے ہیں۔ٹاٹوں پر بیٹھ کر زیور تعلیم سے آراستہ ہونے والی ان نسلوں جن کے مقدر میں زیادہ سے زیادہ کلرک بننا لکھا ہوتاہے ان کے لئے مزاحیہ اداکار امان اللہ نے Aitchisonianکے وزن پر Tatarian کی اصطلاح استعمال کی ہے۔ ’’ٹاٹرین‘‘ یعنی ٹاٹوں پر بیٹھ کر پڑھنے والے غریب بچے۔حکمران اپنے اور عوام کے بچوں کی ذہنی پرورش کرنے والے تعلیمی نظام کو تو نہیں بدلیں گے لیکن استدعا ہے کہ وہ غریب کے بچوں کووہ پڑھائیں جو وہ اپنے ارد گرد کے ماحول میں دیکھتے ہیں۔اس ’’غیر ترقیاتی منصوبے‘‘ پر عمل کرتے ہوئے راقم کی طرف سے نئے سلیبس کا قاعدہ اول اور نئے سیاسی حروف تہجی قابل غور ہیں۔
(الف ) سے حروف تہجی کا آغاز ہوگا ۔ اسی سے اعلیٰ عدلیہ اور انصاف ہوتاہے ،دلچسپ اتفاق ہے کہ اعلیٰ عدلیہ اور انصاف کی طرح احتساب ،احتجاج اور اڈیالہ جیل بھی الف سے ہی وجود پاتے ہیں۔الف سے افسر شاہی بھی ہوتی ہے اور اسلام آباد جو ہمارے ہاں حکمرانی کا سنگھاسن خیال کیاجاتاہے اس کا ابتدائی حرف بھی الف ہے۔ اسامہ بن لادن سے لے کر انصار الشریعہ کا پہلا حرف بھی الف ہوتاہے ۔جہاد اور دہشت گردی اگرچہ مختلف ہوتے ہیں مگر ہمارے ہاںاس کی ترویج میں دہائیاں برباد ہوئیں خد ا کرے کہ اب دنیا ہماری بات پر کان دھرے کیونکہ اب ہمیں امداد نہیں عزت واحترام چاہیے (ب ) سے بادی النظر جیسی اہم اصطلاح وجود میں آتی ہے اس حرف سے بدعنوان،بدعنوانی اوربدنظمی درج کی جاسکتی ہے ۔ بھارت اور بیجنگ بھی (ب) سے ہوتے ہیں لیکن دونوں سے تعلقات کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ نئے سیاسی حروف تہجی میں (پ) کا حرف بڑا اہم ہے جس سے پانامہ ،پاور گیم،پاور پلانٹ ،پاور پالیٹکس اورپیشی جیسی اہم سرگرمی نئے نصاب میں جگہ پائے گی ۔پیارا وطن پاکستان بھی اسی حرف سے معرض ِوجود میں آتاہے ،پنجاب اورپھر پورا ٹبرجیسا سیاسی طعنہ بھی (پ) سے بلند ہورہاہے۔ اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے نااہلی جیسے فیصلے کے بعد جو نعرے مشہور ہوئے ہیں ان میں ’’پورا ٹبر‘‘ کی اصطلاح کا استعمال کیاگیاہے۔ (ت) سے تخت لاہو ر،تعزیرات پاکستان اور تاحیات پابندی جیسی اہم اصطلاحات لکھی جاسکتی ہیں۔(ت) سے تعلقات عامہ ہوتا ہے محکمہ ہذا روایتی طور پر پریس اوربرقی میڈیا کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں اور اداروں کا موقف بیان کیاکرتاتھا لیکن کچھ عرصہ سے اسی کی کارکردگی سوشل میڈیا خصوصاََ ٹوئٹر پر مثالی ہے۔
(ٹ) سے ٹاک شواور ٹیں ٹیںجاری رہی گی اسی سے امریکی صدر ٹرمپ ہوتاہے جس کی حالیہ تقریر کے بعد ہمارے ہاں تقریروں کا سلسلہ چل نکلاہے ۔(ث) سے ثالث اور ثالثی ہوں گے (ج)سے جمہوریت ،جج اور جرنیل جیسے اہم حرف بھی حروف تہجی کی ترتیب میں اہم مقام پر فائز ہونگے۔(ج) سے جی ایچ کیو اور جے آئی ٹی بھی تشکیل پائیں گے (چ) سے ہمارا دوست چین ہے اگرچہ اس کی دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری ہے لیکن دہشت گردی کے معاملے پر اب وہ بھی کالعدم جماعتوں کی نشاندہی کررہاہے جوہمارے لئے باعث تشویش ہونی چاہیے ۔سی پیک کے بعد چین سے رشتے کے رومانس میں بزنس کا دیر پا فیکٹر بھی شامل ہوگیاہے جو خوش کن عمل ہے۔چ سے چالو،چاپلوسی ، چائے پانی اور چوربازاری بھی ہوتی ہے۔(ح) سے حزب اختلاف، حبس بے جا،حقانی نیٹ ورک اور حب الوطنی جیسی اہم اصطلاحات گھڑی جاسکیں گی۔(خ) سے خارجہ پالیسی کے بنیادی اصول وضع ہوںگے جن کا عوامی حق حکمرانی کا نعرہ بلند کرنے والی حکومت سے زیادہ تعلق نہیں ہوگا تاہم اندرون اور بیرون ملک اس کی نمائندگی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے کھاتے ڈالی جائے گی۔ نئے حروف تہجی میں(د) سے دہشت گردی لکھے جائے گی جو ہمارے ہاں چاردہائیوں سے جاری ہے۔کاش ہم اپنے بچوں کو بتاسکیں کہ عوام نے اس عذاب کو دعوت نہیں دی تھی پھر بھی اس کا ایندھن بنے ہوئے ہیں۔جس طرح بیماری کی تشخیص کئے بغیر اس کاعلاج ممکن نہیں اسی طرح دہشت گردی کے ذمہ داران کا تعین کئے بغیر اس سے چھٹکارا ممکن نہیں۔ہمارا مسئلہ یہ ہے ہم بیماری سے نجات تو چاہتے ہیں مگر اسے بیماری نہیں سمجھتے۔دسے داغ دہلوی بھی ہوتے ہیں جنہوں نے کہاتھاکہ
دیکھنا حشر میں جب تم پہ مچل جائوں گا
میں بھی کیا وعدہ تمہارا ہوں کہ ٹل جائوں گا
(ڈ) سے ڈومور ہوتاہے لیکن اس مرتبہ انکار کردیاگیاہے ۔یہ بھی تاثر ہے کہ اگر اعتماد اور اعتبار کیاجائے توآئندہ ’’اصلی ڈومور‘‘ ہوگا۔ ڈ سے ڈالر اور ڈار بھی ہوتاہے دونوں ہمارے ہاں اہم ہوتے ہیں (ذ) سے ذوالفقار علی بھٹوکی سچی کہانی سنائی جاسکتی ہے جو عظیم اور محب وطن لیدڑ تھا لیکن اسے پھانسی اور اس کے بچوں کو قتل کردیا گیا۔اگر ایسی سچی کہانیوں سے بچوں کے ناپختہ ذہنوں پر مضر اثرات کا خدشہ ہوتو انہیں کوئی ایسی کہانی سنائی جاسکتی ہے جس کا ہیروبیماری کا بہانہ بنا کر خیر وعافیت سے ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔(ر) سے رائے ونڈا ورراولپنڈی ہوتا ہے۔ رہبر، ریلوکٹا، ریڈوارنٹ،ریڈزون اورراہداری منصوبہ (سی پیک) بھی ہوتاہے۔(ڑ) معاون لفظ ہے جس سے آڑاور چیر پھاڑ جیسی سرگرمیاںمکمل ہوپاتی ہیں۔جمہوری معاونین میں مولانا فضل الرحمان اور اچکزئی کے رنگین پورٹریٹس شائع کئے جاسکتے ہیںجس سے بچوں کی کتاب مزیددیدہ زیب دکھائی دے گی۔(س) سے سمن جاری ہوتاہے۔سول نافرمانی،سیاسی جوڑ توڑ،سرد جنگ اور سارے گاما پادھانی بھی اسی حرف سے موضوع پاتے ہیں۔(ش)سے شہر اقتدار تو بستاہے لیکن اسی پر آمر کی طرف سے شب خون بھی ماراجاتاہے۔ شاہراہ دستور،شاہ خرچیاں اور شیر (نون کا انتخابی نشان) بھی ش سے ہی ہوتاہے۔(ص) سے صوبہ ،صوبائیت،صبر اور صلہ ہوتاہے(ض) سے ضابطہ اخلاق اور ضرورت رشتہ (ط) سے طاقت ور ، طویل مدتی دور حکومت (ظ) سے ظالم اور ظریف(ع) سے عمران خان اور عائشہ گلالئی اکٹھے لکھے جائیں گے ۔اس کے ساتھ بچوں کو علامہ اقبالؒ کے اس شعر کا حوالہ دیاجاسکتاہے کہ’’ عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی ‘‘(غ ) سے غیر معینہ مدت کے انتخابات، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ،غلامی ، غائبانہ جنازوں ،غیر ضروری اخراجات اور غیر ترقیاتی منصوبوں کی بابت بتایاجاسکتاہے ۔لیکن خدشہ ہے کہ مختلف صوبائی ٹیکسٹ بورڈز خصوصاََ پنجاب تعلیمی بورڈ درج بالا حرف اور اس کی تشریح کو حذف کردے۔(ف) سے فول پروف سیکورٹی ہوگی جسے جنرل پرویز مشرف کی تصویر سے واضح کیاجائے گا۔محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی تصویر کے ساتھ درج کیاجاسکتا ہے کہ جنہیں فول پروف سیکورٹی مہیانہ کی گئی آج وہ ہم میں نہیں ہیں۔(ق) سے قطری خط، قبضہ گروپ، قانون،قارون،اور قبر جیسے الفاظ درج کئے جاسکیں گے(ک) سے کالم نگار، کسب کمال ، کیفرکردار،کاروبار، کالی بھیڑیں اور کراچی لکھے جائیں گے۔(گ ) سے سبھی جانتے ہیں کہ گاڈ فادر اور گرفتار جیسی زبان زد عام اصطلاحات نئے قاعدے میں جگہ پائیں گی۔(ل) سے لندن فلیٹس، لاہور، لانگ مارچ اور لونگ گواچا(م ) سے منی ٹریل، منی لانڈرنگ،میثاق جمہوریت ،معافی اورمافیا ہوں گے۔(ن ) سے نااہل ، نظر بنداور نوازشریف لکھے جائیں گے۔(و) سے وعدہ معاف گواہ (ہ) سے ہرجانہ ،ہجرت اورہرجائی لکھا جائے گا۔(ء)معاون لفظ ہے مگر اس کی معاونت سے آئین صفحہ قرطاس پر بصری روپ اختیار کرتاہے ۔شائن اور خائن بھی اسی لفظی معاونت سے وجود پاتے ہیں۔ (ی) اردو کا پینتیسواں اور آخری حرف ہے،حساب ِابجدمیں اس کے 10عدد فرض کئے گئے ہیں۔(ی) تین قسم کی ہوتی ہے اول یائے معروف ،دوم یائے مجہول اورسوم یائے لِین۔اس سے یکہ،یادگاراور یاد ماضی ہوتے ہیں۔اسی کی معاونت سے آزادی ،سیاسی ،سیلابی ،تباہی ،آبادی اورمردم شماری جیسی اصطلاحات وجود پاتی ہیں۔

تازہ ترین