• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ:خستہ حال تجارتی اداروں کی بحالی وتنظیم نو کابِل2017ء متفقہ منظور

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)سینٹ کے اجلاس میں خستہ حال تجارتی اداروں کی بحالی اور تنظیم نو سے متعلق "تجارتی ادارے بحالی بل 2017متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے شق وار بل کی ایوان سے منظوری لی۔

یہ بل وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے پیش کیا۔ زاہد حامد نے کہا کہ یہ بل اداروں کی نجکاری نہیں بلکہ بحالی کا ہے۔سینٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس سے ملتا جلتا بل میں بھی ایوان میں پیش کرچکا ہوں جس کی ایوان منظوری دے چکا ہے،میرے بل کے بعد حکومت اسی طرح کا اپنا بل لے کر آئی ہے تاہم ہمیں اس بل پر کوئی اعتراض نہیں۔

سینٹ سے منظوری حاصل کرنے والے مجوزہ قانون میں بیمار  صنعتوں کے حوالے سے ہائی کورٹ کو اختیارات بھی متعین کئے گئے ہیں  اور صنعت کی بحالی کے لئے قرض خواہ اور قرض دہندہ کے حقوق و فرائض بھی متعین کر دیئے گئے ہیں اور ان کے مابین اختلافات کی صورت میں ثالثی کا طریقہ کار بھی تجویز کیا گیا ہے جبکہ بحالی کا مکمل منصوبہ عدالت میں جمع کروانا ہو گا۔سینٹ اجلاس میں وزیر مملکت کیڈطارق فضل چوہدری نے توجہ دلائو نوٹس  پر ایوان کو بتایا کہ وفاقی تعلیمی اداروں میں تعلیمی نظام کو جدید ترین بنانے کے وزیر اعظم کے اصلاحات پروگرام پر عملدرآمد ہو رہا ہے، 22سکولوں کی اپ گریڈ یشن کر دی گئی ہے ، مزید 200سکولوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے دو ارب 70کروڑ روپے کے ٹینڈر جاری کیے گئے ہیں .

وفاقی تعلیمی اداروں میں ڈیپوٹیشن پر آنیوالے اساتذہ کو مدت ختم ہونے کے باوجود واپس نہیں بھیجا گیا کیونکہ انہوں نے واپس جانے سے انکار کر دیا تھا ان کو مستقل کرنے کے لیے طریقہ کار وضع کیا جائے گا، ڈیلی ویجز اساتذہ اور نان ٹیچنگ سٹاف کے معاملے کے حل کے لیے وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق سلیکشن کے عمل سے گزارا جائے گا کیونکہ 900ڈیلی ویجز اساتذہ اور 900نان ٹیچنگ سٹاف کو بغیر کسی ٹیسٹ کے بھرتی کیا گیا تھا،سلیکشن کے دوران ان ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے پانچ اضافی نمبر دیئے جائیں گے جبکہ عمرکی حد میں بھی رعایت دی جائے گی۔

جہاں تک کمپیوٹر اساتذہ کی کم تنخواہوں کا معاملہ ہے تو اس معاملے کو ہائی کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تازہ ترین