• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک جاتے ہوئے لندن سے روانگی سے قبل جیو نیوز سے گفتگو کے دوران کہا کہ وہ اس نقطہ نظر سے اتفاق کرتے ہیں کہ پہلے ہمارے اپنے گھر کی صفائی کی ضرورت ہے۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اتھارٹیز کو اپنے گھر کے معاملات پہلے طے کرنے چاہئیں۔ وزیرخارجہ کے ان ریمارکس پر تنقید بھی کی گئی تھی۔ لیکن وزیراعظم نے ان کی تائید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکہ پر واضح کردیا ہے کہ ہم اپنے قومی مفادات کو ہر چیز پر مقدم رکھیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے خلاف اپنے بھرپور کردار کے بارے میں آگاہ کرے گا، پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں، اب عالمی برادری دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہماری کاوشوں کو تسلیم کرے۔ وزیراعظم کے اس مختصر جامع بیان سے یہ ظاہر ہوجاتا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ماضی میں جس استقامت کا مظاہرہ کیا تھا وہ آج بھی اس پر قائم ہے۔یہ امر حیرت انگیز ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں 70ہزار سے زیادہ جانوں کی قربانی دی، ایک کھرب ڈالر سے زیادہ مالی نقصان اٹھایا، اپنی سرزمین سے تمام دہشت گرد گروہوں کا صفایا کردیا لیکن امریکہ اب بھی کسی نہ کسی بہانے اس سے ڈومور کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس پس منظر میں پاکستان کا یہ موقف درست ہے کہ ہم نے جتنا کرنا تھا کر دیا اب دوسروں کو ڈومور کرنا چاہئے۔ عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا احساس دلانے اور خصوصاً امریکہ کو یہ باور کرانے کے لئے کہ پاکستان اپنے قومی مفادات سے صرف ِنظر نہیں کرے گا ضروری ہے کہ ملک کے تمام ادارے ایک پیج پر ہوں اور پارلیمنٹ فیصلہ سازی میں جرأت مندانہ کردار ادا کرے۔ ملک کی تمام سیاسی پارٹیاں گروہی مفادات سے بالاتر ہوکر حساس قومی مسائل پر یکساں موقف اختیار کریں۔ ادارے اپنی آئینی حدود کے اندر رہیں صرف اسی طریقے سے ملک کو بحرانوں سے محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین