• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں برف پوش پہاڑ اور لہلہاتے سبزہ زار

پاکستان میں برف پوش پہاڑوں سے لے کر لہلہاتے سبزہ زاروں تک، کئی ایسے سیاحتی مقامات ہیں، جن پر حکومت توجہ دےتو ملک میں سیاحت کو مزید فروغ مل سکتا ہے۔

پاکستان میں کے ٹو اور نانگا پربت کی برف سے ڈھکی چوٹیاں،دنیا بھر سے کوہ پیمائی کے شوقین افراد کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہیں تو فیری میڈوز، سری پائے اور ایسے ہی دوسرے سبزہ زار، سیاحت کے شوقین افراد کے لیے جنت نظیرہیں ۔

tourism-day-pak01

آزاد کشمیر کی وادیوں کا حُسن بھی، دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتاہے۔ یہی نہیں، وطن عزیزکی جھیلیں،دریا اور تالاب بھی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں۔

ایسے میں ضرورت ہے تو بس باقاعدہ منصوبہ بندی اور حکومتی توجہ کی ،جس کے ذریعے ان علاقوں میں سیاحت کو مزید فروغ دیا جاسکتا ہےجس سے دنیا بھر میں ملک کا مثبت امیج ابھارنے میں بھی مدد ملے گی ۔

وادی سوات کا شمار پاکستان کے حسین ترین خطوں میں ہو تا ہے جہاں خوبصورت چشمے، شور مچاتے دریا، گنگناتے آبشار اور گھنے جنگلات ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لاتی ہے، ہر سال موسم گرما ور سرما م میں سیاح سوات کے حسین مقامات کا رخ کرتے ہیں۔

سوات کے علاوہ سیاح دیگر شمالی علاقوں، چترال، کاغان، ناران ، مری اور ازاد کشمیر میں بھی برف پوش چوٹیوں، چراگاہوں، گھنے جنگلات اور جھیلوں کا رخ کرتے ہیں اور زندگی کی حسین لمحات گزارتے ہیں۔

سیاح ان مقامات میں نہ صرف حسین نظاروں کا مزہ لیتے ہیں ساتھ ہی مقامی جیولری، ہینڈی کرافٹس اور ڈرائی فروٹس کی شاپنگ بھی کرتے ہیں، اور واپسی پر اپنے خاندان کے دیگر اافراد کیلئے بطور سوغات ساتھ لے جاتے ہیں۔

سیاح کہتے ہیں کہ اگر حکومت رابطہ سڑکوں کو ٹھیک ر کھیں اور سہولیات فراہم کریں تو سیاحت کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔

tourism-day-pak02

دوسری جانب بےبہاقدرتی مناظراورتاریخی اورپرفضاء مقامات بلوچستان کےخوبصورت لینڈاسکیپ کاحصہ ہیں۔

صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کےنواح میں پہاڑوں میں گھری ہنہ جھیل ہو، زیارت میں صنوبر کے جنگلات ہوں یا وہاں قائداعظم کی خوبصورت ریذیڈنسی یاخضداراوربولان میں قدرتی آبشاریں اورچشمے،پہاڑوں میں جا بجا قدرتی غاریں اور ان میں پائی جانےوالی مخلوق ہو، یا مہرگڑھ کی آٹھ ہزارسال پرانی تہذیب کےآثار ہوں یالسبیلہ اور پنجگور میں قدیم قبریں اورانگریز دور کے قلات، خاران، ژوب، تربت،پنجگور میں تاریخی قلعے اور پھر مکران کا طویل دلفریب ساحل۔

یہ سب ایسےمقامات ہیں جو قابل دید اورسیاحت ہیں مگرافسوس کی بات یہ ہے کہ اتناکچھ ہونےکےباوجود حکومتی سطح پر ان کی ترقی اوربہتری کےلئے کچھ نہیں کیاگیا۔

تازہ ترین