• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ٹام آلٹر ‘ کی اردو اور پا کستان سے گہری محبت

Tom Alter Padma Shri Actor And Writer Dies Aged 67

ٹام آلٹر تھےتو انگریز مگر اردو بالکل اہلِ زبان کی طرح بولتے تھے، بارہ سال تک انہوں نے "آزاد کا خواب" نامی پلے میں مولانا آزاد کا کردار ادکیا ۔جسے ان سے بہتر شا ید ہی کوئی اور فنکار ادا  کر پاتا۔

ٹام آلٹر نہ صرف ایک کا میاب اداکار تھے بلکہ  بہترین صحافی اور لکھاری بھی تھے اس کے علاوہ ٹی وی شو میں میزبانی کے فرائض بھی انجام دیتے رہے۔ ان کا شو  جنون 1990 میں شروع ہوا، جو لگاتار پانچ سال تک چلا، ان کی آخری فلم ’’سرگو شیاں‘‘ تھی ۔

 انہوں نے بطور اسپورٹس جرنلسٹ بھی کا م کیا، ٹام آلٹر نے مشہور بھارتی کرکٹر لٹل ما سٹر سچن ٹنڈولکر کا سب سے پہلا انٹرویو کیا، اس وقت ٹنڈو لکر کی عمر 15 برس تھی ۔

ٹام تین کتابیں بھی لکھ چکے ہیں ، سال 2008 میں بھارتی حکومت کی طرف سے انہیں پدما شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ ان کا گھرا نہ بڑا مذہبی تھا ، ان کے والد ، دادا اور نانا بھی پادری رہے ہیں مگر وہ فلموں کی طرف آگئے۔

ٹام آلٹر 1950 کو میسور ی میں پیدا ہو ئے ، 1916 میں ان کے دادا امریکہ سے ہندوستان آکر بس گئے،  برِ صغیر کی تقسیم کے بعد ان کا خاندان بھی تقسیم ہوگیا، ٹام آلٹر کے خاندان کے لوگ پاکستان میں بھی رہتے ہیں۔

ٹام آلٹر مشنری تھے، شروع میں ان کے دادا راولپنڈی اور پشاور  میں بھی رہے، ان کے والد کی پیدائش سیالکوٹ میں ہوئی تھی، جبکہ کراچی میں ان کے سالے بھی رہتے ہیں۔

ایک انٹرویومیں ٹام آلٹر کا کہنا تھا کہ میری پیدائش میسوری میں ہوئی، اس کے بعد ہم راجپور میں منتقل ہو گئے ،جہاں میرابچپن گزرا۔

ٹام آلٹر ہندوستان میں رہنے پر فخر محسوس کرتے تھے ، ان کے والد الہٰ آباد میں ایک کالج میں پڑھاتے تھے ۔

شروع میں ان کا رجحان کھیلوں کی طرف تھا، بعد میں وہ فلموں کی طرف آگئے۔

 ٹام آلٹر راجیش کھنہ کی فلم ’ارادھنا‘ سے بہت متاثر ہوئےاور پھر انہوں نے فلموں میں کام کر نے کا ارادہ کیا، انہوں نے فلم ’چرس ‘سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا ۔ گورے رنگ کی وجہ سے شروع میں انہیں انگریزوں کے کردار ملا کرتے تھے ۔

ٹام آلٹر کو اردو ادب اور شعرو شاعری میں بڑی گہری دلچسپی تھی ،ادب کا مطلب تو وہ نہیں جا نتے تھے مگر اردو سے بڑی محبت کر تے تھے ، فلموں میں تو وہ بہت سیریس کردار ادا کرتے نظر آتے تھے مگر حقیقی زندگی میں وہ بہت خوش مزاج اور مزاح پسند انسان تھے ۔

لفظوں کی ادا ئیگی سے متعلق وہ کہتے ہیں کہ آپ کیا کہتے ہیں یہ ضروری نہیں بلکہ آپ کیسے کہتے ہیں لو گ اسے زیادہ پسند کر تے ہیں ۔

دلیپ کمار کے ساتھ ان کی پہلی ملا قات 40 برس پہلے ہو ئی تھی ، ان سے ملاقات کا احوال بتاتے ہو ئے ٹام آلٹر کا کہنا تھا کہ میں نے دلیپ کمار سے اچھی ایکٹینگ کے حوالے سے سوال پوچھا تو دلیپ کمار کا جواب ’شاعری ‘تھا ، اس کے بعد مجھے بھی شاعری سے لگائو ہوگیا۔

شاعری کے با رے میں ٹام آلٹر کہتے ہیں کہ’ ایکٹنگ کی طرح شاعری بھی میری زندگی کا راز ہے ۔

سینئر صحافی فاضل جمیلی نے سال 2014  میں دہلی میں ٹام آلٹر سے ملاقات کی جس میں انہوں نے پاکستان کے حوالے سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔

فاضل جمیلی نے بتایا کہ کراچی میں ٹام آلٹر کے سالے بھی رہتے ہیں اور وہ پاکستان اور بھارت کے لو گوں میں امن و محبت بانٹتے تھے، جبکہ وہ جنگ اخبار کا مطا لعہ بھی بہت شوق سے کرتےتھے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فلم ’خدا کے لیے‘ ان کی پسندیدہ فلم تھی جس پر تبصرہ کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسے بہت پسند کیا گیا، یہ فلم مذہب پر بنائی گئی ہے اگر ہندوستان میں مذہب پر ایسی کوئی فلم بنتی تو یہاں ہنگامہ کھڑا ہو جاتا ۔‘

  فاضل جمیلی نے بتایا کہ ٹام آلٹر 2 بار پاکستان کادورہ بھی کرچکے تھے، سن 88 میں جب وہ کراچی آئے اور پولیس کو رپورٹ  کرنے کے لیے تھانے گئے تو پو لیس والے انہیں دیکھ کر حیران ہو گئے۔ کراچی کی پولیس نے ٹا م آلٹر سے کہا کہ آپ کیو ں یہاں آگئے ہمیں بتادیتے ہم خود آپ کے پاس آجاتے۔‘‘

ٹام آلٹر نے اعتراف کیا تھا کہ پا کستان میں ان کی بہت عزت افزائی کی گئی ‘۔

 

تازہ ترین